2016-17میں ماربل مصنوعات کی برآمدات میں 31فیصد کمی

173

کراچی (اسٹاف رپورٹر)پاکستان اسٹون ڈویلپمنٹ کمپنی(پاسڈیک) کے چیف ایگزیکٹوآفیسر زاہد مقصود شیخ نے سندھ حکومت کو ماربل اور گرینائٹ کے متعدد منصوبوں میں تعاون کی پیشکش کی ہے جس سے صوبہ سندھ کی برآمدات میں خصوصاًاور ملکی برآمدات میںعمومی طورپر دوررس اثرات مرتب ہوں گے۔ وہ سندھ کے صوبائی وزیر معدنیا ت سہیل انور خان سیال کو ماربل اور گرینائٹ کی ترقی کے لیے بریفنگ دے رہے تھے ۔ وفاقی وزارت صنعت وپیداوار نے پاسڈیک کو ماربل اور گرینائٹ سیکٹرکی ترقی کے لیے قائم کیاہے ۔سی ای اوزاہد مقصود شیخ نے صوبہ سندھ میں ڈائمنشنل اسٹون سیکٹر کی استعداد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پاسڈیک گذشتہ دس سال سے ماربل و گرینائٹ کے شعبہ میں ترقی کا تجربہ و علم رکھتی ہے جس سے استفادہ کے لیے حکومت سندھ کو پیشکش کی گئی ہے۔ انہوں نے وزیر موصوف کے ساتھ کراچی میں ماربل سٹی کی ترقی کے معاملہ کوبھی اٹھایا تا کہ صوبے میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے ساتھ صنعتی عمل کودرست سمت میں چلایا جاسکے ماربل اور گرینائٹ کے شعبہ میں سرمایہ تک رسائی کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے تجویز پیش کی کہ اس سلسلے میںسندھ حکومت بینک آف سندھ کے ساتھ بات کرے تا کہ اس شعبہ کی حقیقی مالی ضرورت کو پورا کیا جاسکے ۔ وزیرمعدنیات نے تجویز کو سراہتے ہوئے اسے صوبائی کا بینہ میں زیرغور لانے کی یقین دہانی کرائی۔دریں اثنا گزشتہ مالی سال کے دوران ماربل مصنوعات کی برآمدات میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے ۔جولائی 2016تاجون 2017پر مشتمل مالی سال کے دوران57کروڑ 96لاکھ 70ہزارڈالر کی برآمدات ہوئی جو مالی سال 2016کے مقابلے میں 31.91فیصد کم ہے ۔آل پاکستان ماربل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے جاری اعداد وشمار کے مطابق جون 2017کو ختم ہونے مالی سال کے دوران ماربل کی برآمدات میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی اس عرصے میں مجموعی طور پر مشرق وسطی ٰ ،یورپ اور ایشیائی ممالک کو 39کروڑ 46لاکھ 59ہزار ڈالر مالیت کی ماربل مصنوعات برآمد کی گئیں جب کہ اس کے مقابلے میں جون 2016کو ختم ہونے والے مالی سال کے دوران 57کروڑ 96لاکھ 70ہزار ڈالر کی ماربل مصنوعات برآمد کی گئی تھیں ۔اس طرح گزشتہ ایک سال میں ماربل برآمدات میں 31.91فیصد کمی آئی ہے آل پاکستان ماربل پروسیسنگ اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ثناء اللہ خان کے مطابق سعودی عرب ،متحدہ عرب امارات اور مشرق وسطی سمیت دیگر کئی ممالک میں تعمیراتی سرگرمیوں میں کمی کے باعث ماربل کی طلب میں کمی آئی ہے اس کے علاوہ ملک کے اندر بھی ماربل کی پروسیسنگ اور ترسیل کا عمل بھی گزشتہ سال قدرے سست رہی ہیں جس کا اثر برآمدات میں کمی کی صورت میں سامنے آیا ہے ۔