اسرائیلی فوج کے ہاتھوںایک اور فلسطینی نوجوان شہید

155

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ دریائے اُردن کے مغربی کنارے کے علاقے الخلیل میں ایک فوجی کو چاقو سے معمولی زخمی کرنے کے الزام میں ایک فلسطینی کو ہلاک کر دیا ہے۔ اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ تحریری بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ فلسطینی نے پہلے اپنی گاڑی کوالخلیل کے جنوب میں واقع غیر قانونی یہودی رہائشی اپارٹمنٹ تیکووا کے سامنے منتظر اسرائیلی فوجیوںپر چڑھا دیا اور بعد میں گاڑی سے اتر کر ایک اسرائیلی کو چاقو سے معمولی زخمی کر دیا۔بیان کے مطابق جائے وقوع پر موجود اسرائیلی فوجیوں نے مذکورہ فلسطینی کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا ہے اور چاقو سے معمولی زخمی ہونے والے اسرائیلی کو اسپتال میں منتقل کر دیا گیا ہے۔واضح رہے کہ دریائے اُردن کا مغربی کنارہ اور مشرقی القدس 1967ء سے اسرائیل کے زیر قبضہ ہیں۔ ان مقبوضہ علاقوں میں اسرائیلی فورسز وقتاً فوقتاً چاقو سے حملے کے دعوے سے فلسطینیوں کو ہلاک کرتی رہتی ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں ان اقدامات کی وجہ سے اسرائیلی فورسز کو گلیوں چوراہوں میں بغیر کسی قانونی کارروائی کے قتل کا قصوروار ٹھہرا رہی ہے۔ اسرائیل کے زیر قبضہ دریائے اردن کے مغربی کنارے میں موجود صہیونی یہودی کالونیوں میں 4 لاکھ اور مشرقی القدس میں 2 لاکھ کے قریب یہودی آباد ہیں۔ بین الاقوامی قانون کے مطابق یہاں موجود تمام یہودی بستیاں غیر قانونی سمجھی جاتی ہیں۔دوسری جانب اسرائیلی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر بیت لحم کی تقوع بلدیہ میں ایک فلسطینی کار سوار نے اسرائیلی فوجی کو کار تلے کچل کر زخمی کر دیا ہے۔میڈیا کے مطابق زخمی فوجی کو درمیانے درجے کے زخم آئے ہیں جب کہ کار سوار فلسطینی نوجوان شدید زخمی بتایا جاتا ہے۔ادھر فلسطینی وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ چوکی پر موجود اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے کار سوار نوجوان زخمی ہو گیا۔