اقتصادی ترقی سے کینیڈا کیساتھ کاروباری تعلقات کو فروغ ملے گا‘ ابراہیم قریشی

104

کراچی(اسٹاف رپورٹر)اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ پاکستان اپنے بہترین محل وقوع کے باعث جنوبی ایشیا ،چین،وسطیٰ ایشیا ،مغربی ایشیا اور بحر ہند کے لیے ایک ابھرتی ہوئی مارکیٹ کی حیثیت رکھتا ہے ۔اپنی آزاد سرمایہ کارانہ پالیسیوں،ہنر مند افرادی قوت اور سستی پیداواریت کے باعث پاکستان ایک تیزی سے ترقی کرتی ہوئی معیشت بن گئی ہے اور گزشتہ پانچ برسوں کے دورا ن پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار حیرت انگیز رہی ہے ۔اس وقت کینیڈا کی متعدد کمپنیاں پاکستان میں مختلف شعبوں میں کاروبار جاری رکھے ہوئے ہیں جس میں شمسی توانائی،انفرا اسٹرکچراور دیگر شعبہ جات شامل ہیں،تاہم یہ بھی حقیقت ہے کہ اب بھی دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات حقیقی صلاحیت کے عین مطابق نہیںہیں،ادارہ شماریات کینیڈا کی ایک رپورٹ کے مطابق سال2016ء کے دوران دونوںممالک کے درمیان محض مرچنڈائزکی تجارت کا حجم ایک ارب ڈالرز کی سطح پر ریکارڈکیا گیا ۔حال ہی میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور کینیڈا کے ہائی کمشنر Perry Calderwood کے درمیان ایک اہم ملاقات کے دوران پاکستان میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تجارتی و اقتصادی تعلقات میں اضافے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا ،آل پاکستا ن بزنس فورم کے صدر ابراہیم قریشی نے اس حوالے سے اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور کینیڈا کے درمیان گزشتہ طویل عرصے سے روایتی دوستانہ تعلقات قائم ہیں اور دونوں ممالک علاقائی سیکورٹی ،ترقی اور عوامی رابطوں کے حوالے سے انتہائی قریبی تعلقات رکھتے ہیں،پاکستان کی کینیڈا کو سالانہ برآمدات350ملین ڈالرز جبکہ کینیڈا سے درآمدات 690ملین ڈالرز ہیں اور یوں تجارتی توازن کینیڈا کے حق میں ہے ،کینیڈا کے لیے پاکستان میں تیل و گیس،ایگر و،انفارمیشن ٹیکنالوجی ،معدنیات اور توانائی کے شعبہ جات میں سرمایہ کاری کے نادر مواقع ہیں۔وزیر خزانہ اسحا ق ڈار اور کینیڈین ہائی کمشنر کے درمیان ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت میں اضافے اور اس حوالے سے انوسٹمنٹ ورکنگ گروپ کو دوبارہ فعال کرنے پر اتفاق کیا گیا ،اس موقع پر کینیڈین ہائی کمشنر نے بھی یقین دہانی کرائی کہ پاکستان میںامن و امان کی صورتحال میں بہتری کے بعد کینیڈا کے سرمایہ کار یہاں کا رخ کریں گے اور اس حوالے سے کینیڈین ہائی کمیشن اپنا بھرپور کردار ادا کرے گا۔