توہین عدالت کیس‘ نہال ہاشمی پر فرد جرم عائد

211

کراچی/اسلام آباد( اسٹاف رپورٹر/نمائندہ جسارت)نہال ہاشمی توہین عدالت کیس کی سماعت عدالت عظمیٰ کے جسٹس اعجازافضل کی سربراہی میں جسٹس شیخ عظمت سعید اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل 3 رکنی بنچ نے کی۔ عدالت میںنہال ہاشمی کی تقریر کا متن پڑھ کرسنایا گیا جس پر جسٹس عظمت سعید نے استفسار کیا کہ یہ تقریر آپ نے ہی فرمائی، نہال ہاشمی کے وکیل حشمت حبیب نے جواب دیا کہ یہ تقریر کاحصہ ہے لیکن جس طرح پیش کیا گیا ویسے نہیں، تقریر میں کسی جج کانام نہیں لیا گیا اوریہ تقریر28مئی کو یوم تکبیرکے تناظر میں کی ہے ۔جسٹس اعجازالاحسن نے تقریر کے اس حصے کو پڑھا جس میں کہا گیا تھا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد تم پر ملک کی زمین تنگ کردی جائے گی فاضل جج نے استفسار کیا کہ حساب کون لے رہا ہے، فرد جرم عائد کرنے کا کہا جارہا تھا تواس حوالے سے آپ کا دفاع کیا ہے۔ جس پر حشمت حبیب نے کہا کہ یہ توہین عدالت نہیں۔ مقدمے کے تفتیشی افسر نے عبوری چالان عدالت کے روبر وپیش کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ نہال ہاشمی کے خلاف بہادر آباد میں ایس ایچ او کی مدعیت میں مقدمہ الزام نمبر017/112زیردفعہ 189/228/505PPC درج کیا گیا ہے مقدمے کی تفتیش سے معلوم ہوتا ہے کہ نہال ہاشمی نے عدلیہ کے خلاف دھمکی و تضحیک آمیز الفاظ استعمال کیے جو کہ عدلیہ کی توہین کے زمرے میں آتے ہیں، مزید تفتیش جاری ہے اور حتمی چالان جلد عدالت کے روبرو پیش کردیا جائے گابعدازاں عدالت نے عبوری چالان منظور کرتے ہوئے کیس باقاعدہ سماعت کے لیے متعلقہ انسداددہشت گردی کی خصوصی عدالت منتقل کر دیا ہے۔ نفرت انگیز تقریر کی تصدیق الیکٹرونک اور پرنٹ میڈیا بھی کر رہا ہے، سیشن عدالت نے عامر وڑائچ کی درخواست منظور کرتے ہوئے مقدمے میں انسداددہشت گردی کی دفعات بھی شامل کرنے کی ہدایت کی، واضح رہے کہ نہال ہاشمی نے متعلقہ کیس میںضمانت منظورکرا رکھی ہے۔