فرنیچر انڈسٹری میں برآمدات میں اضافے کی صلاحیت ہے،زبیر طفیل

159

کراچی(اسٹاف رپورٹر)وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت (ایف پی سی سی آئی ) کے صدر زبیر طفیل نے کہا ہے کہ منفرد ڈیزائنوں اور اعلیٰ معیار کی وجہ سے پاکستان کی فرنیچر انڈسٹری میں عالمی منڈی پر غلبے اور برآمدات میں اضافے کی بڑی صلاحیت موجود ہے تاہم اس کے لیے پرکشش مراعاتی پیکج اور سہولیات کی اشد ضرورت ہے۔ پاکستان فرنیچر کونسل کے زیر اہتمام جاری تین روزہ انٹیریئرز پاکستان نمائش کے دوسرے روز ایکسپو سینٹر کراچی میںمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے زبیر طفیل نے کہا کہ بدقسمتی سے فرنیچر سیکٹر قیام پاکستان کے بعد سے ہی بری طرح نظر انداز ہوتا رہا ہے اس لیے اب وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی طرف سے اس کی سرپرستی، خصوصی توجہ اور اس سے وابستہ افرادی قوت کے لیے جدید ٹریننگ اور مہارتوں کی سائنسی بنیادوں پر فراہمی ضروری ہے تاکہ جدید ڈیزائن تیار کیے جاسکیں جن کی مقامی اور عالمی منڈی میں بڑی مانگ ہے۔ سارک چیمبر آف کامرس کے نائب صدر افتخار علی ملک، پاکستان فرنیچر کونسل کے چیف ایگزیکٹو میاں کاشف اشفاق، پی ایف سی کے جی ایم حامد محمود اور کوارڈینیٹر عدنان افضل بھی اس موقع پر موجود تھے۔ زبیر طفیل نے کہا کہ برآمدات بڑھانے کے لیے عالمی سطح پر نئی منڈیوں کی تلاش کی اشد ضرورت ہے، اگرچہ پاکستان سے فرنیچر کی برآمدات انتہائی کم ہیں مگر اس کا آغاز ہو چکا ہے اور بھرپور مارکیٹنگ کے ذریعے مختصر عرصہ میں فرنیچر کی برآمدات میں خاطر خواہ اضافے کی صلاحیت موجود ہے۔ ا نہوں نے کہا کہ دیہی اور شہری علاقوں میں بیک وقت فرنیچر سیکٹر کی ترقی کے لیے بھر پور پروگرام شروع کرنے، ویلیو ایڈیشن، جدید تربیت، مہارتوں اور مشینری کے استعمال کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر سارک چیمبر آف کامرس کے نائب صدر افتخار علی ملک نے کہا کہ یہ تاثر کہ ہم کم معیاری، سستا اور محدود پیمانے پر فرنیچر تیار کرتے ہیں عالمی سطح پر پاکستان کا امیج مجروح کر رہا ہے اور برآمدات کے فروغ میں بڑی رکاوٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ویلیو ایڈیشن، جدید تربیت، مہارتوں اور مشینری کے استعمال اور پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کو فروغ دینا برآمدات میں اضافہ کے لیے اشد ضروری ہے جبکہ اس مقصد کے لیے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری، اکنامک ڈپلومیسی، ایس ایم ای سیکٹر کے لیے سہولیات کی بھی بہت ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیرملکی کمپنیوں نے پاکستانی فرنیچر مارکیٹ میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے اس لیے پاکستانی بزنس مینوں کو غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ مشترکہ منصوبے شروع کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے حصول کے لیے حکومتی عزم اور صنعت سے وابستہ افراد میں ویژن کی ضرورت ہے۔ پاکستان فرنیچر کونسل کے چیف ایگزیکٹو میں کاشف اشفاق نے اس موقع پر کہا کہ یہ انٹیریئرز پاکستان نمائش کی بڑی کامیابی ہے کہ اس میں تقریباً 100 بڑی کمپنیوں نے اپنی مصنوعات نمائش کے لیے رکھی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ نمائش کے پہلے روز تقریباً تین کروڑ روپے کی سیل ہوئی ہے جو اس نمائش میں عوام اور غیر ملکی وفودکی دلچسپی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔