پاکستان اور چین کے نجی شعبوں کو مزید قریب لانے کی ضرورت ہے‘ وانگ جوان

102

اسلام آباد ( کامرس نیوز) چین کے شہر کرامے کے ایگزیکٹو وائس مئیر وانگ جون نے ایک تجارتی وفد کے ہمراہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا اور پاکستان میں مختلف شعبوں میںسرمایہ کاری و جوائنٹ وینچرز قائم کرنے کے امور پر مقامی تاجر برادی کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔ وفد میں لاجسٹک، فوڈ پراسسنگ، ماحولیات کا تحفظ، سافٹ وئیر، کیٹرنگ، انجینئرنگ، تعمیرات اور تیل و گیس سمیت دیگر شعبوں کے نمائندگان شامل تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کرامے کے ایگزیکٹو وائس مئیر وانگ جون نے کہا کہ پاکستان اور چین کے مابین مثالی دوستی پائی جاتی ہے اور دونوں ممالک کے نجی شعبوں کو مزید قریب لا نے کی ضرورت ہے تا کہ تاجربرادری مشترکہ تعاون کے نئے مواقع تلاش کر سکے جس سے دونوںکی باہمی تجارت مزید بہتر ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ تیسرا کرامے فورم لاہور میں منعقد ہو گا جس سے دونوں ممالک کے نجی شعبوں کو ایک اچھا پلیٹ فارم مہیا ہو گا کہ وہ آپس میں ملاقاتیں کریں اور ایک دوسرے کے ساتھ کاروباری شراکتیں قائم کرنے کے مواقع تلاش کریں۔ انہوں نے کہا کہ چین کے سرمایہ کاروں نے گوادر میں مچھلی کے شعبے میں سرمایہ کاری کی ہے اور چین کے مزید سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے موجودہ دورے کا مقصد پاکستان میں کاروبار اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع تلاش کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرامے صنعتی طور پر ایک ترقی یافتہ شہر ہے اور پاکستان کرامے کے ساتھ تعاون بڑھا کر اپنی معیشت کے لیے بہتر نتائج حاصل کر سکتا ہے۔ انہوں نے چیمبر کے وفد کو دعوت دی کہ وہ کرامے کا دورہ کرے اور اپنے لیے کاروبار کے نئے مواقع تلاش کرے۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر خالد اقبال ملک نے اپنے خطاب میں کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے نے پاکستان اور چین کے درمیان طویل المدت پارٹنرشپ کا ایک نیا باب شروع کیا ہے اور اس امید کا اظہار کیا کہ اس منصوبے کی وجہ سے دونوں ممالک کے نجی شعبوں کے لیے کاروبار و سرمایہ کاری کے بہت سے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چین کے سرمایہ کار سی پیک منصوبے میں پاکستان کے نجی شعبہ کے ساتھ زیادہ سے زیادہ جوائنٹ وینچرز قائم کرنے پر توجہ دیں جس سے دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند نتائج برآمد ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ توانائی ، انفرااسٹرکچر کی ترقی، تیل و گیس کی تلاش، لاجسٹک، فوڈ پراسسنگ اور انجینئرنگ و تعمیرات سمیت پاکستان کی معیشت کے متعدد شعبوں میں چین کے سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش مواقع موجود ہیں۔ لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چین کے سرمایہ کار ٹیکنالوجی و مشینری منتقل کر کے پاکستان میں صنعتیں لگانے کی کوشش کریں ۔ سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار کے چیئرپرسن لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عبدالقیوم نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کے پاس باصلاحیت انجینئرز اور ہنر مند افرادی قوت موجود ہے لہذا چین کے سرمایہ کار ان کی صلاحیت سے استفادہ حاصل کرنے کے لیے پاکستان میں نئی صنعتیں لگائیں۔ انہوں نے کہا کہ چین کے سرمایہ کار پاکستان میں زراعت، فش فارمنگ، صنعت اور سیاحت سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کی وجہ سے دونوں ممالک میں خوشحالی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے نجی شعبوں کے درمیان معلومات کا فقدان ہے لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ تجارتی وفود کا تبادلہ بڑھایا جائے جس سے باہمی تعاون مزید مستحکم ہو گا۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر خالد ملک نے اپنے خطاب میں چین کے وفد کو چیمبر کا دورہ کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ ان کے دورے سے دونوں ممالک کے نجی شعبوں کے درمیان مضبوط بزنس پارٹنرشپس قائم کرنے کی طرف مثبت پیش رفت ہو گی۔ گروپ چیئرمین خالد جاوید، طارق صادق، ظفر بختاوری، زاہد مقبول، ناصر قریشی اور دیگر نے بھی اس موقع پر خطاب کیا اور پاکستان و چین کے درمیان تجارتی تعلقات کو مزید بہتر کرنے کے بارے میں مفید تجاویز پیش کیں۔