کاروبار حصص میں تیزی‘ انڈیکس میں 1ہزار پوائنٹس سرمائے میں 2کھرب کا اضافہ

74

کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں پیرکوزبردست تیزی کارحجان غالب رہا اورکے ایس ای100انڈیکس1000سے زائد پوائنٹس کے اضافے سے ایک با رپھر46000پوائنٹس کی نفسیاتی حد پر بحال ہو گیا ۔تیزی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے میں2کھرب سے زائدروپے کااضافہ ریکارڈکیاگیاجس کے نتیجے میں سرمائے کامجموعی حجم94کھرب روپے سے تجاوز کر گیا ۔جے آئی ٹی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش ہونے کے حوالے سے مختلف قیاس آرائیوں کے باعث کاروبار کے آغاز پر سرمایہ کار تذبذب کا شکار رہے اور انہوں نے فروخت کو ترجیح دی جس کے باعث ٹریڈنگ کے دوران انڈیکس 44700پوائنٹس کی کم ترین سطح تک گر گیا بعد ازاں جے آئی ٹی رپورٹ کے متن میں وزیر اعظم کا نام براہ راست نہ آنے پر سرمایہ کار دوبارہ متحرک ہو گئے اور انہوں نے خریداری میں دلچسپی لی جس کے باعث مارکیٹ مثبت زون میں داخل ہو گئی اور انڈیکس 46ہزار پوائنٹس کی حد عبور کرنے میں کامیاب ہوگیا ۔ پیر کو کاروبار کے اختتام پرکے ایس ای100انڈیکس میں1051.66پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈکیاگیاجس سے کے ایس ای100انڈیکس45222.15پوائنٹس سے بڑھ کر46273.81پوائنٹس پرجاپہنچااسی طرح590.42پوائنٹس کے اضافے سے کے ایس ای30انڈیکس24099.88پوائنٹس اورکے ایس ای آل شیئرزانڈیکس31712.33پوائنٹس سے بڑھ کر32325.60پوائنٹس پربندہوا۔کاروباری تیزی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے میں1کھرب 79ارب 25کروڑ54لاکھ49ہزار923روپے کااضافہ ریکارڈکیاگیاجس کے نتیجے میںسرمائے کامجموعی حجم 92 کھرب79ارب68کروڑ97لاکھ52ہزار465روپے سے بڑھ کر 94کھرب 58 ارب 94 کروڑ 52 لاکھ 2ہزار388روپے ہوگیا۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میںپیرکے روز23کروڑ52لاکھ97ہزارحصص کے سودے ہوئے اورٹریڈنگ ویلیو12ارب روپے ریکارڈ کی گئی ۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میںپیرکے روزمجموعی طورپر355 کمپنیوںکاکاروبارہواجس میںسے279 کمپنیوںکے حصص کی قیمتوںمیںاضافہ،60میںکمی اور 16کمپنیوںکے حصص کی قیمتوںمیںاستحکام رہا۔ کارو بارکے لحاظ سے بینک آف پنجاب2کروڑ17لاکھ،ٹی آرجی پاک لمیٹڈ1کروڑ68لاکھ،سمٹ بینک 1 کروڑ،ازگارڈنائن93لاکھ59ہزاراورعائشہ اسٹیل مل 93لاکھ36ہزار حصص کے سودوں سے سرفہرست رہے۔ قیمتوں میں اتار چڑھائو کے اعتبار سے باٹاپاک کے بھائومیں140روپے اورسنوفی ایونٹس کے بھائومیں80روپے کااضافہ جبکہ یونی لیورفوڈزکے بھائومیں199.94روپے اورایکسائیڈپاک کے بھائومیں20.44روپے کی نمایاںکمی ریکارڈکی گئی ۔