ٹنڈوالہٰیار، بدامنی اور مسائل کیخلاف قومی عوامی تحریک کی ریلی

83

ٹنڈوالہٰیار (نمائندہ جسارت) قومی عوامی تحریک کی جانب سے انتہا پسندی، بحریہ ٹائون، گورانو ڈیم، لوڈشیڈنگ اور بدامنی سمیت دیگر مسائل کے خلاف عوامی تحریک کے دفتر سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی گئی اور پریس کلب پر مظاہرہ کیا گیا۔ ریلی کی قیادت عوامی تحریک کے مرکزی جوائنٹ سیکرٹری عبدالرحمن سموں، راشد داؤد پوٹو، عبداللہ مگنھار نے کی۔ شرکا نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینر اٹھا رکھے تھے جن پر سندھ میں غیر اقوام نامنظور، ذوالفقار آباد منصوبہ نامنظور سمیت دیگر نعرے درج تھے۔ اس موقع پر شرکا سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے عوامی تحریک کے مرکزی جوائنٹ سیکرٹری عبدالرحمن سموں، راشد داؤد پوٹو، عبداللہ مگنھار ودیگر نے کہا کہ عدالت عظمیٰ نے ہدایت دی تھی کہ کراچی کے اندر 30 لاکھ غیر قانونی طریقے سے جو غیر ملکی رہتے ہیں ان کو 2018ء کی انتخابات سے پہلے باہر نکال دو اس کے بعد انتخابات کرائو لیکن وفاقی حکومت نے کیا کیا کہ بجائے ان کو باہر نکالنے کے وہ ایک قانون بنارہے ہیں کہ ایک ایفی ڈیوڈ کی بنیاد پر غیر ملکی کو ایک کارڈ مل جائے گا، اس کارڈ کی بنیاد پر وہ یہاں پر جائداد خرید سکتا ہے، اس کے بچوں کو تعلیم ملے گی۔ یہ سارا قانون سندھ میں رہنے والے سندھی اور بلوچوں کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے لیے بنایا جارہا ہے۔ یہ پاکستان دشمن قانون ہے، اس کو ہم کسی بھی صورت قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹنڈوالہٰیار شہر میں گڑھ مارکیٹ کو میونسپل کمیٹی زبردستی تاجروں سے خالی کروا کر اس پر قبضہ کرنا چاہتی ہے جو ہم کبھی بھی ہونے نہیں دیں گے۔ گڑھ مارکیٹ اگر خستہ حال ہوچکی ہے تو اس کو مسمار کرکے اس مارکیٹ میں بیٹھے پرانے دکانداروں کو نئی دکانیں دوبارہ بنا کر دی جائیں جو ان دکانداروں کا قانونی حق ہے۔ گڑھ مارکیٹ پاکستان بننے سے پہلے کی بنی ہوئی ہے، لہٰذا میونسپل کمیٹی اپنا قبلہ درست کرے۔ عوامی تحریک کا ایک ایک ورکر گڑھ مارکیٹ کے تاجروں کے ساتھ کھڑا رہے گا۔