پاکستان فرسودہ سائنسی سرگرمیوں کا مقلد ہے، اقبال چودھری

116

کراچی ( اسٹاف رپورٹر)بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چودھری نے کہا ہے کہ پاکستان فرسودہ سائنسی سرگرمیوں کامقلد بن چکا ہے ، ملک سائنس اور ٹیکنالوجی میں بہت پیچھے ہے لیکن اس کے باوجود مالیکیولر میڈیسن اُن چند اہم شعبوں میں سے ایک ہے جہاں ملک قائدانہ کردار اداکرسکتا ہے، ہم نے گزشتہ 20 سال صرف بائیو ٹیکنالوجی جیسی چند اصطلاحات سمجھنے میں گزار دیے ہیں، پروٹین کیمسٹری کی بہتر معرفت اسبابِ امراض کو موثر طور سے سمجھنے کے مترادف ہے۔یہ بات انہوں نے منگل کوڈاکٹر پنجوانی سینٹر برائے مالیکیولر میڈیسن اینڈ ڈرگ ریسرچ (پی سی ایم ڈی) جامعہ کراچی میں کلاسکی پروٹین کیمسٹری کے موضوع پر تیسری قومی ورکشاپ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران کہی۔
۔ پی سی ایم ڈی جامعہ کراچی نے ورکشاپ کا انعقاد کیا، امریکی سائنسدان ڈاکٹر آفتاب احمد نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔ پروفیسراقبال چودھری نے کہا کہ پروٹین کیمسٹری ایک انتہائی اہم شعبۂ سائنس ہے جس میں ترقی کرنا ملک کے لیے ناگزیر ہے تاکہ امراض کے اسباب کے کا صحیح شعور اور صحت کے شعبے میں خاطر خواہ ترقی حاصل ہوسکے، اس شعبے سے ادویات، زراعت، فارمیسی اور بائیو سائنسز جیسے دیگر اہم سائنسی میدان منسلک ہیں جس میں انسانی وسائل کی تربیت بہت ضروری ہے۔ڈ اکٹر آفتاب احمد نے کہا کہ پروٹین کیمسٹری امراض کے اسباب کو سمجھنے کا سب سے مؤثر ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہا تجربہ گاہ میں تجزیہ دراصل ادویات کی تیاری سے منسلک ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس ورکشاپ میں شرکا کو پروٹین کیمسٹری میں استعمال ہونے والے آلات اور طریقہ کار سے متعلق آگاہ کیا جائے گا۔