کراچی(اسٹاف رپورٹر) پاناما کیس کی جے آئی ٹی رپورٹ پیش ہونے کے اثرات پاکستان اسٹاک ایکس چینج پر بدستور قائم ہیں اور مسلسل دوسرے روز بھی کاروبار حصص مشکلات سے دوچار رہا اور ایک موقع پرمندی کی شدت1093 پوائنٹس تک چلی گئی ۔بدھ کو صبح شیئرز مارکیٹ میں شروع ہونے والے کاروبار کے آغاز کے ساتھ ہی 100 انڈیکس 43 ہزار27 پوائنٹس کی سطح پر آگیا جس سے سرمایہ کاروں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا اور ایک موقع پر نقصان 150 ارب روپے تک بھی پہنچا تاہم پاورسیکٹر میں نئی خریداری ہونے سے سرمایہ کاروں کے نقصان میں کمی واقع ہوئی ۔مارکیٹ میں مندی پر معاشی تجزیہ کار وں کا کہنا تھا کہ کافی کوشش ہے کہ سیاسی بحران کو معیشت پر اثر انداز نہ ہونے دیا جائے لیکن سرمایہ کاروں کا صبر ٹوٹتا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاناما کیس کی وجہ سے ملک میں پیدا ہونے والی صورتحال کو سرمایہ کار اچھی نظر سے نہیں دیکھ رہے، سرمایہ کار سمجھ رہے ہیں کہ معاملہ مزید طول پکڑے گا جس کے باعث حکومت کاروبار کی بجائے سیاست کو ترجیح دے گی، اسی وجہ سے مارکیٹ پر برے اثرات پڑرہے ہیں۔پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں رواں کاروباری ہفتے کے تیسرے روز اورمسلسل دوسرے دن کاروبار حصص دبائو کا شکار رہااور جے آئی ٹی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد مندی کا رجحان بدستور جاری ہے، جس کی وجہ سے شیئرز مارکیٹ8 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی۔ سیاسی ہنگامے کے منفی اثرات تیزی سے اسٹاک مارکیٹ پر پڑنے لگے ہیں اور دو روزہ مندی کے دوران سرمایہ کاروں کے423 ارب ڈوب گئے جبکہ بدھ کو مندی کی وجہ سے سرمایہ کاروں کو 21ارب روپے سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا۔بدھ کو اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کے اختتام پرکے ایس ای 100 انڈیکس 328.39 پوائنٹس گھٹ کر43792.19 پوائنٹس پر بند ہوا۔ کے ایس ای30 انڈیکس 152.32پوائنٹس کی کمی سے 22747.03پوائنٹس ،کے ایس ای آل شیئرزانڈیکس 74.61پوائنٹس کی کمی سے30874.18پوائنٹس اورکے ایم آئی30انڈیکس 1178.79 پوائنٹس کے خسارے سے 74151.52 پربندہوا۔ مارکیٹ میں بدھ کے روز 345کمپنیوں کے حصص کا لین دین ہوا جن میں سے 189کے شیئرز کی قیمتوں میں کمی ہوگئی اور144کے نرخوں میں اضافہ ہوا جبکہ 12 کے بھاؤ میں استحکام رہا۔ مارکیٹ میں 21کروڑ51لاکھ 69ہزار 720حصص کے سودے ہوئے جبکہ منگل کے روز 18کروڑ51لاکھ 67ہزار 440شیئرزکا کاروبار ہوا تھا ۔ کاروبارمیں ہونے والی بدترین مندی کے سبب مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ 21ارب 4کروڑ 79لاکھ21ہزار396روپے کی کمی سے 90کھرب35ارب 2کروڑ11لاکھ 21 ہزار132روپے رہ گیا ۔ کاروبار کے لحاظ سے کے الیکٹر ک 1کروڑ99لاکھ ،ٹی آر جی پاک لمیٹڈ 1کروڑ47لاکھ ،اینگرو پولیمر84لاکھ ،سوئی ناردرن گیس 83لاکھ اور بینک آف پنجاب73لاکھ حصص کے سودوں سے سرفہرست رہے ۔قیمتوں میں اتار چڑھائو کے اعتبار سے سب سے زیادہ اضافہ ویتھ پاک لمیٹڈ اور آئس لینڈ ٹیکسٹائل کے شیئرزکے بھائو میں رہا جن کے دام71.86روپے اور 43.76روپے بڑھ کر بالترتیب 2100.39 روپے اور920.75روپے ہوگئے جبکہ نمایاں کمی رفحان میز اور ہینوپاک موٹرایکس ڈی کے حصص کے داموں میں رہی جن کے بھائو 150روپے اور 63.29پوائنٹس کی نمایاں کمی سے بالترتیب6650روپے اور 1300.01روپے رہ گئے۔