اسلام آباد (آن لائن)جے آئی ٹی میں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے وزیراعظم نواز شریف اور ان کے بیٹوں کے خلاف بیانات دیے جن کے نتیجہ میں کرپشن کی پوری داستان سامنے آئی ہے۔ رپورٹ کے پیراگراف 5اور6میں کیا گیا ہے کہ گلف اسٹیل ملز کے 1978ء سے1980ء تک معاملات شہباز شریف نے چلائے تھے۔ جے آئی ٹی میں طارق شفیع نے بیان دیا کہ شہباز شریف والد کی ہدایت پر معاملات چلاتے تھے جس کو بعد میں فروخت کر کے جدہ میں فیکٹری خریدی گئی تھی۔ طارق شفیع اور دیگر مجرموں نے کہا کہ دبئی کی فیکٹری کی فروخت کے معاملات بھی شہباز شریف نے طے کیے تھے جب جے آئی ٹی نے شہباز شریف سے پوچھا تو انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ ان کا تعلق دبئی کی گلف فیکٹری سے کبھی نہیں رہا۔ نہ انہوں نے 1980ء میں اس فیکٹری کے معاملات دیکھے تھے اور نہ کوئی فروخت میں کوئی کردار ادا کیا ہے۔ جے آئی ٹی نے شہباز شریف کے بیانات کی روشنی میں گلف اسٹیل مل بارے نواز شریف کے جھوٹ پکڑے اور مجرم قرار دیا ہے۔