عمران خان نے شہباز اور اسحاق ڈار کے استعفے کا مطالبہ بھی کردیا

117

اسلام آباد(آئی این پی+صباح نیوز)پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے وزیر اعظم میاں محمدنوازشریف کے بعداسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، و فاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے بھی استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے خلاف عدالت جانے کااعلان کردیا ہے اور کہا ہے کہ صرف نواز شریف ہی نہیں بلکہ شہباز شریف اور اسحاق ڈار کا بھی فوری استعفیٰ مانگتے ہیں،اسحاق ڈار نواز شریف کا فرنٹ مین ہے جو چوری کا پیسہ باہر بھیجتا رہا ہے اور شہباز شریف بھی منی لانڈرنگ میں ملوث ہے،اگر وزراجے آئی ٹی رپورٹ کو عمران نامہ کہتے ہیں تو میں اسے اعزاز سمجھوں گا۔ منگل کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایس ای سی پی اور آئی بی کا غلط استعمال کیا، پاناما میں ہزاروں لوگوں کے نام آئے، کسی ایک نے نہیں کہا کہ یہ غلط ہے، قطری شہزادے کا خط اور بیان سب فراڈ ہے، سعید احمد نے بیان میں لکھا کہ وہ منی لانڈرنگ کرتا رہا، ساری قوم کو جے آئی ٹی کا شکریہ ادا کرنا چاہیے، وفاقی وزرا بجائے چوروں کو پکڑنے کے الٹا انہیں تحفظ دے رہے ہیں، حکومت اور وزرا کو رپورٹ آنے کے بعد شرم سے ڈوب مرنا چاہیے، یہ لوگ نہ صرف مستعفی ہوں گے بلکہ جیلوں میں جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے جے آئی ٹی کی رپورٹ تفصیلاً دیکھی ہے،اب ہم صرف نواز شریف نہیں بلکہ ساتھ شہباز شریف اور اسحاق ڈار کا بھی استعفا مانگتے ہیں کیونکہ دونوں بھی منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں، اسحاق ڈار نواز شریف کے لیے منی لانڈرنگ کرتے رہے ہیں، یہ لوگ3نسلوں سے ملک میں چوری کر رہے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ اسحاق ڈار نے خود ظفر حجازی کو ایس ای سی پی کا چیئرمین اور سعید احمد کو نیشنل بینک کا سربراہ بنوایا تا کہ آسانی سے منی لانڈرنگ ہو سکے، سعید احمد نے اپنی کتاب میں خود لکھا کہ وہ منی لانڈرنگ کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ساری قوم جانتی ہے کہ قطری شہزادے کا خط اور بیان سب کچھ فراڈ ہے، ہزاروں لوگوں کے پاناما لیکس میں نام آئے مگر کسی ایک آدمی نے نہیں کہا کہ یہ لیکس غلط ہیں، انہوں نے بھی آئی سی آئی جے کے خلاف کوئی کیس نہیں کیا اور عدالتوں میں کہہ دیا کہ یہ غلط ہے، مریم نواز بھی کمپنیز کی مالکہ نکل آئیں۔ تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ شریف خاندان نے ایس ای سی پی کا غلط استعمال کر کے ریکارڈ ٹیمپرنگ کی، آئی بی کا بھی غلط استعمال کیا گیا، پاکستان کے کچھ ادارے مجرموں کو بچانے میں لگے ہوئے ہیں، ایف بی آر اور نیب کے چیئرمین نے کہا کہ ہم کچھ نہیں کر سکتے،یہ کہتے ہیں کہ جے آئی ٹی نے ٹھیک کام نہیں کیے، مطلب یہ ہے کہ جے آئی ٹی نے شریف خاندان کی کرپشن بچانے میں ان کا ساتھ نہیں دیا،ان کو شرم نہیں آتی، ابھی بھی ٹی وی پر آ کر کہتے ہیں کہ ہم جے آئی ٹی کی رپورٹ کو نہیں مانتے، یہ سب کے سب مجرم ہیں۔