کراچی(اسٹاف رپورٹر)مالی سال 2016-17 کے پہلے 9ماہ کے دوران غذائی شعبے کی کارکردگی میں نمایاں بہتری دیکھی گئی جس میں چینی کی پیداوار میں اضافے نے اہم کردار ادا کیا۔اسٹیٹ بینک کی ملکی معیشت کی کیفیت سے متعلق تیسری سہ ماہی رپورٹ کے مطابق جولائی2016تامارچ2017کے دوران غذائی شعبے کی شرح نمو 9.6فیصد رہی جو کہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں3.2فیصد رہی تھی،رپورٹ کے مطابق غذائی شعبے کی کارکردگی کی بہتری میں شکرکی پیداوار میں اضافہ اہم عامل ثابت ہوئی ،شکر کی صنعت نے گزشتہ مالی سال کے ابتدائی 9 ماہ کے دوران 29.3فیصد کی نمایاں شرح نمو حاصل کی جبکہ گزشتہ برس کی اسی مدت کے دوران شکر کی پیداوار کی شرح نمو محض2.9فیصد تھی ،شکر کی پیداوار میں اضافے میں گنے کی بمپر فصل ،ملکی بڑھتی ہوئی قیمتوں ،سازگار موسم اور مل مالکان کی جانب سے کرشنگ کے بروقت آغاز نے اہم کردار ادا کیا جبکہ شوگر ملز مالکان کو گنے کی پھونک سے بجلی بنانے کی اجازت ملنے کے باعث بھی گنے کی پیداوار میں اضافہ رہا اور صنعت کی جانب سے کمرشل بینکوں سے اس ضمن میں قرض گیری میں بھی اضافہ دیکھا گیا۔ ،دوسری جانب سگریٹ کی پیداوار میں کمی رہی اور پیداوار میں کمی کی شرح اس دوران42.5فیصد کی شرح پر رہی ،وفاقی بجٹ میں سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں اضافے اور مسابقتی مصنوعات کی اسمگلنگ نے سگریٹ کی پیداوار میں کمی کو پروان دیا ،پام آئل کے بین الاقوامی نرخوں میں حالیہ اتار چڑھائو کے باعث نباتاتی گھی اور خوردنی تیل کی اشیا سازی بھی اپنی گزشتہ برس کی رفتار برقرار نہ رکھ سکی۔