سکھر( نمائندہ جسارت)میلاد مصطفیٰ کمیٹی علماء کونسل کے رکن علامہ حافظ مستقیم قادری نے کہا ہے کہ درود شریف کا پڑھنا مقبول عمل ہے، ذکر رسالت مآبﷺ کرنے سے قلبی سکون حاصل ہوتا ہے، ہمیں اللہ تبارک و تعالیٰ کی جانب رجوع کرنے کے لیے نماز کی پابندی کرنی چاہیئے، قرآن پاک کی تلاوت اور درود شریف کی کثرت کرنے والوں کی دعائیں قبول ہوتی ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع خضریٰ مسجد میں ہفتہ وار محفل درود شریف کے بعد شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ میلاد مصطفیٰ کمیٹی سکھر کے زیر اہتمام ہونیوالی ہفتہ وار محفل درود شریف میں جماعت اہلسنت کے رہنما حاجی انور وارثی، سنی اتحاد کونسل کے مولانا محمد پناہ مہر، مرکزی جمعیت علمائے پاکستان کے لالہ انور خان، انجمن نوجوانان اسلام کے محمد احسان رحمانی، بزم السعید کے آغا تابش خان، بزم رفیق ملت کے مولانا اللہ ورایو حسینی، سکھر ایجوکیشنل نیٹ ورک فائونڈیشن کے حاجی تسنیم احمد، آرگنائیزیشن آف سکھر رائٹس کے عبدالواحد شیخ، حاجی عبدالرشید اجمیری، حافظ اقبال انصاری، حافظ عبدالحفیظ، نعت خواں سید سعد شاہ قاسمی اور دیگر نے شرکت کی۔ بعدازاں اسلام کی سربلندی، کشمیر اور فلسطین کے مسلمانوں کی آزادی، برما اور دیگر ممالک میں مسلمانوں پر ہونیوالے ظلم و ستم کے خاتمے اور پاکستان میں امن و سلامتی اور سیاسی استحکام کے لیے دعائیں مانگی گئیں۔٭ ٹکر محلہ ویلفیئر ایسوسی ایشن کی جانب سے یوسی12کے علاقے ٹکر محلے میں گزشتہ کئی روز سے پانی وبجلی کی عدم فراہمی کیخلاف علاقہ مکینوں نے سینیٹراسلام الدین شیخ،رکن قومی اسمبلی نعمان اسلام شیخ اور میئر سکھر ارسلان اسلام شیخ کی رہائشگاہ سکھر ہائوس پر احتجاج کرنے کے بعددھرنا دیا مظاہرین نے پانی وبجلی کے بدترین بحران کیخلاف نعرے بازی کرتے ہوئے سکھر ہائوس کے احاطے میں داخل ہوگئے احتجاج میں شامل فرید احمد،شاہد علی ،محمد آصف ،سہیل،دوست محمد اور دیگر نے بتایا کہ گزشتہ 2ماہ سے علاقے میں پانی کی عدم فراہمی کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا ہے اور اب 4روز سے علاقے کا ٹرانسفارمرناکارہ ہوکر جل چکا ہے جسکی درستگی کیلیے سیپکو افسران اور عملہ ٹال مٹول سے کا م لے رہے ہیں پانی وبجلی جیسی بنیادی ضروریات نہ ملنے پر متعلقہ محکموں میں کئی مرتبہ شکایات درج کرائی مگر کوئی پرسان حال نہیں ہے مجبور ہوکر سکھر ہائوس کا رخ کیا ہے مگر ایک گھنٹہ ہونے کے باوجود یہاں پر بھی کسی نے ہماری پریشانی اور تکالیف کو سننے کی زحمت نہیں کی انہوں نے سیپکو انتظامیہ پرالزام عائد کیا کہ ٹرانسفارمر کی درستگی کیلیے رشوت طلب کی جارہی ہے جو سراسر اناانصافی ہے ٹکر محلے کے رہائشی باقاعدگی سے اپنے بجلی کا بل ادا کرتے ہیں ٹرانسفارمر خراب ہونے کی صورت میں اس کو درست کرنا سیپکو کی ذمہ داری ہے الیکشن کو 4سال کا عرصہ گزر چکا ہے ایم این اے نعمان اسلام شیخ نے ٹکر کے علاقے عباسی محلے میں پانی کی نئی پائپ ڈالنے کا وعدہ کیا تھا جس کیلیے گلیوں میں کھدائی بھی گئی پائپ بھی ڈالا گیا مگر اس میں پانی فراہم نہیںہوسکا ہے اور گلیاں کھودے جانے کے باوجود 4سال سے راستے ناہموار ہیں نہ ہی پانی فراہم کیا جارہاہے اور نہ ہی کھودے گئے غیر ہموار راستے کو درست کیا جارہاہے پانی وبجلی نہ ہونے کے باعث علاقہ مکین دوہرے عذاب میں مبتلا ہیں۔انہوںنے کہا کہ پانی وبجلی نہ ہونے سے علاقہ میں رہائش پذیر سرکاری ملازمین اور دیگر کاروباری حضرات اور محنت کش طبقے کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ خواتین کو امور خانہ داری کی انجام دہی میں پریشانی اٹھانا پڑرہی ہے مظاہرین نے وزیراعلیٰ سندھ،صوبائی وزیر بلدیات،سیکریٹری لوکل گورنمنٹ،کمشنر،ڈپٹی کمشنر سکھر شہر سے منتخب ہونیوالے ارکان پارلیمنٹ اور میئر سکھر سے مطالبہ کیاکہ علاقے میں پانی وبجلی کی فراہمی کو یقینی بناکر کھودے ہوئی غیر ہموار راستوں کو درست کرایاجائے گزشتہ 6سال سے علاقے میں کروڑوں روپے کے فنڈ سے تعمیرکردہ اوور ہیڈ واٹر ٹینک کو فوری فعال کیا جائے تاکہ علاقے میں قلت آب کا مسئلہ حل ہوسکے۔٭ سندھ حکومت نے عوم کو روٹی کپڑا اور مکان تو نہیں دیا عوام سے رہنے کیلئے چھت اور کھانے کا نوالہ بھی چھینا جا رہا ہے. محمد صالح انڈھڑ جمعیت علماء اسلام سکھر ضلع کے سیکریٹری جنرل مولانا محمد صالح انڈھڑ کی جانب سے گذشتہ دن کئنالوں پر قائم لوگوں کے گھر مسمار کرنے اور پولیس کی جانب سے احتجاج کرنے والوں کے خلاف مقدمات قائم کرنے پر ہمدردی کے طور پر متاثرین سے ملاقاتیں کی اور کئنالوں کا دورہ کرتے ہوئے مظاہرین پر درج کیس فوری ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جی یو آئی سکھر ضلعی کی جانب سے کئنالوں پر آباد لوگوں کے گھر مسمار کرنے کی مذمت کرتی ہے مولانا محمد صالح انڈھڑ نے کہا کہ منتخب نمائندے اور ضلع انتظامیہ غریب لوگوں پر ظلم مت کریں محکمہ آبپاشی اور منتخب نمائندوں نے پئسوں اور ووٹ کی لالچ میں گھر قائم کرائے سکھر شہر میں اربوں روپے کے سرکاری پلاٹوں پر قبضے کرکے بنگلے اور فلیٹ بنائے گئے ہیں ان کے خلاف آپریشن کیا جائے حکومت غریب لوگوں کو بے گھر کرنے سے پہلے مذاکرات کرے اور متبادل طور پر گھر فراہم کرے معاوضہ دے اور آپریشن بند کردیا جائے ورنہ جی یو آئے بھی متاثرین کے ساتھ نل کر دھرنے دیگی۔٭ سکھرسے حیدرآباد تک موٹروے کے مرحلے کاکام شروع کرنے کے سلسلے میں ضلع خیرپور کی 4تحصیلوں کنگری ، خیرپور ، گمبٹ اور صوبھودیرو کی 28دیھہ میں سے تقریبن 3961زمین کی خریداری اور سروے کے حوالے سے اھم اجلاس ڈی سی خیرپور محمد نواز سوہو کی زیر صدارت میں ڈی سی ھاؤس میں ہوا۔اجلاس میں این ایچ اے سکھر کے جنرل مینیجر عبدالرؤف شیخ،پراجیکٹ ڈائریکٹر عبدالقدوس شیخ، اے ڈی سی ون عثمان خالد ، سروے سپرینٹینڈنٹ خیرپوررازد علی گھنبیر،اسٹنٹ کمشنرس، مختیارکار اور متعلقہ افسراں نے شرکت کی۔اجلاس میں حیدرآباد ۔ سکھر سیکشن کی تعمیر کے سلسے میںمطلوبہ ایراضی کی سروے اور خریداری کے امور پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کے سب سے پہلے سروے اور ریوینیوکاعملہ اور افسراں نیشنل ھائے وے کے انجینئروں سے مل کر ضلع خیرپور کی تقریبن 100کلو میٹرتک ایراضی کا سروے کرینگے جو کہ سروے ببرلوء سے رسول آباد تک کیا جائیگا، جس کہ بعد اس ایراضی کی خریداری کے لیئے ریٹ مقرر کر کے زمین کے مالکاں کو ادائیگیاں کی جائینگی۔ اجلاس میں ڈی سی خیرپور کی طرف سے اے ڈی سی ون عثمان خالد کو فوکل پرسن مقرر کرتے ہوئے ھدایت کی کے این ایچ اے اور پی ڈی سے مسلسل رابطے میں رہیںاور سروے کا کام مکمل کیا جائے۔ ڈی سی محمد نواز سوہو نے واضع کیا کہ موٹروے میں آنے والی زمینوں ، باغات، درختوں اور آبادگاروں کے مفادات کا خاص خیال رکھا جائے تاکہ یے قومی تعمیراتی منصوبہ اپنے مطلوبہ وقت پر مکمل ہوسکے اور جن آبادگاروں کی زمین اس منصوبے میں آ رہی ہے ان کو مناسب معاوضہ ملنا چاہیے۔٭ آبادی کا عالمی دن خیرپور میں بھی منایا گیا، اس سلسلے میںپاپولیشن ویلفیئر ڈپارٹمینٹ خیرپور کی جانب سے ایک سیمینار منعقد کیا گیا،سیمینار کے دؤراں بہبود آبادی کے لیئے مختلف شعبوں میں کام کرنے والے افراداور ملازمین میں بہتر کارکردگی دکھانے پر سرٹیفیکٹ اور انعامات تقسیم کیے گئے۔ سیمینار کے مہمان خصوصی اور سابق ایم این اے سید جاوید علی شاہ جیلانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں معاشی ترقی و خوشحالی کا واحد ذریعہ آبادی پر کنٹرول اور بہتر منصوبہ بندی ہے، جس کی اس وقت پاکستان باالخصوص صوبہ سندھ میں سخت ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیگر بموں کے ساتھ آبادی کا بم ایسا ہے جو معاشروں کو ترقی سے روکتا ہے، سرکاری اداروں کے ساتھ ساتھ این جی اوز اور سول سوسائٹی کو آبادی پر ضابطے کیلئے آگے آنا ہوگا۔ سیمینار سے ڈی ایچ او خیرپور نثار احمد پھلپوٹو، پی پی ایچ آئی ڈسٹرکٹ مینیجر بشیراحمد جاگیرانی، ڈسٹرکٹ پاپولیشن افسر طارق اعظم لاڑک اور دیگر نے خطاب میں کہا کہ اس وقت ملک کے اندر آبادی کا دبائو بڑہتا جارہا ہے، معاشی اور معاشرتی ترقی کیلئے آبادی پر کنٹرول تمام ضروری ہے۔ اس موقع پر بہتر کارکردگی دکھانے والوں میں سرٹیفکیٹس اور شیلڈس تقسیم کی گئیں۔