پنگریو ‘ بارش کے بعد ملیریا اور ٹائیفائیڈ کے مرض میں شدید اضافہ

84

پنگریو (نمائندہ جسارت) پنگریو اور زیریںسندھ کے دیگر علاقوں میں چند روز قبل ہونے والی بارشوں کے بعد مکھیوں اور مچھروں کی افزائش میں زبردست اضافہ ہوگیا، جس کی وجہ سے علاقے میں ملیریا، ٹائیفائیڈ اور پیٹ کے امراض پھیل گئے جبکہ محکمہ صحت اور انسداد ملیریا پروگرام کی جانب سے فیومیگیشن اسپرے سمیت کوئی بھی احتیاطی اقدامات نہیں کیے گئے، جس پر سیاسی و سماجی تنظیموں نے شدید احتجاج کیا۔ پنگریو اور زیریں سندھ کے دیگر شہروں، قصبوں اور دیہات میں چند روز قبل ہونے والی بارشوں کے بعد مکھیوں اور مچھروں کی بہتات ہوگئی، جس کی وجہ سے عوام کو شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، مکھیوں کی تعداد میں اضافے کے باعث بچوں اور بڑوں میں مختلف امراض پیدا ہوگئے جبکہ نشیبی علاقوں سے بارش کے پانی کی تا حال عدم نکاسی کے باعث مچھروں کی بڑے پیمانے پر افزائش ہورہی ہے۔ زہریلے مچھروں کے کاٹنے سے پورے علاقے میں ملیریا اور ٹائیفائیڈ کے علاوہ جگر کے امراض پھیل گئے ہیں اور ان امراض سے متاثرہ سیکڑوں مریض روزانہ اسپتالوں میں لائے جارہے ہیں۔ ڈاکٹروں نے ملیریا، ٹائیفائیڈ اور جگر کے امراض میں زبردست اضافے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ بارشوں کے بعد ان امراض میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ مچھروں اور مکھیوں کی بہتات ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق موجودہ موسم میں مکھیوں اور مچھروں سے بچائو کے لیے احتیاطی اقدامات کی ضرورت ہے، بصورت دیگر ان امراض سے تاحال محفوظ افراد بھی ان امراض کا شکار ہوسکتے ہیں۔ ادھر بارشوں کے بعد مکھیوں اور مچھروں کی افزائش میں زبردست اضافے کے باوجود محکمہ صحت، انسداد ملیریا پروگرام اور بلدیاتی اداروں کی جانب سے فیومیگیشن اسپرے نہیں کرایا گیا اور نہ ہی بارش کے پانی کے اخراج کے لیے کوئی اقدامات کیے گئے۔ علاقے کی سیاسی اور سماجی تنظیموں نے مکھیوں، مچھروں کے خاتمے کے لیے اسپرے نہ کرانے اور کئی روز سے جمع برساتی پانی کی عدم نکاسی کیخلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ اور صوبائی وزیر بلدیات سے مطا لبہ کیا ہے کہ پنگریو اور ملحقہ شہروں، قصبوں اور دیہات میں فوری طور پر مکھیوں اور مچھروں کے خاتمے کے لیے اسپرے کرایا جائے اور برساتی پانی کے اخراج کے لیے اقدامات کیے جائیں۔