یمن: باغیوں کی صف میں موجود طلبہ کے مستقبل سے کھلواڑ

142

صنعا (انٹرنیشنل ڈیسک) یمن میں باغی حوثی ملیشیاؤں نے تعلیمی حلقوں کو ورطہ حیرت میں ڈالتے ہوئے ایک خصوصی امتحانی کمیٹی بنانے کا اعلان کیا ہے۔ اس کمیٹی کی ذمے داری یہ ہے کہ وہ اُن طلبہ کی جانب سے سیکنڈری اور انٹرمیڈیٹ کے امتحان دے گی جن کو باغی ملیشیاؤں نے آئینی حکومت کے خلاف جنگ میں لڑنے کے لیے جھونک دیا ہے۔ صعدہ صوبے کے میڈیا سینٹر نے مقامی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ حوثی ملیشیاؤں نے بعض اساتذہ کو ذمے داری سونپی ہے کہ وہ محاذ پر لڑنے والے طلبہ کی امتحانی کاپیوں کو بھرنے کے لیے امتحانی مراکز میں موجود اُس کی خصوصی امتحانی کمیٹی کے ارکان کو تیار جوابات فراہم کریں۔ مذکورہ ذرائع نے اس اقدام کو حیران کن اور دنیا بھر میں تعلیمی قوانین کے خلاف قرار دیا۔ رواں ہفتے کے آغاز پر باغی ملیشیاؤں کے زیر قبضہ علاقوں میں سیکنڈری اور انٹرمیڈیٹ مرحلے کے امتحانات کا آغاز ہونے پر غیر معمولی نوعیت کی نقل کے واقعات کا اندراج ہوا۔ مبصرین نے اس عمل کو حوثیوں کی جانب سے تعلیمی نظام کو تباہ کرنے کے لیے ایک منظم کارروائی قرار دیا۔ حوثی ملیشیاؤں نے گزشتہ برس کے امتحانات میں وسیع پیمانے پر اصولوں کی خلاف ورزیاں کی تھیں یہاں تک کہ محاذ پر باغیوں کی جانب سے لڑتے ہوئے مارے جانے والے بعض افراد کو امتحانات سے قبل ہی اعلیٰ نمبروں کے ساتھ کامیاب قرار دیا گیا۔ انسانی حقوق کی مقامی اور بین الاقوامی تنظیمیں اس امر کی تصدیق کر چکی ہیں کہ حوثی ملیشیاؤں نے ہزاروں بچوں کو بھرتی کر کے اپنے معرکوں میں جھونک ڈالا۔ دوسری جانب یمن میں آئینی حکومت کی حمایت کرنے والے عرب اتحاد کی افواج نے پیر کے روز میدی کی بندرگاہ کے جنوب مغرب میں سمندری بارودی سرنگ برآمد کر لی۔ یمنی سرکاری فوج نے فوری طور پر بارودی سرنگ کو ناکارہ بنا ڈالا۔ مذکورہ علاقے میں حوثی اور معزول صدر علی عبداللہ صالح کی ملیشیاؤں کی جانب سے بچھائی جانے والی سمندری بارودی سرنگ سے اتحادی افواج کی بحری سپورٹ کے ساتھ بنا کسی نقصان کے چھٹکارا پا لیا گیا۔ حوثی ملیشیاؤں کی جانب سے علاقائی پانی اور بین الاقوامی بحری گزر گاہوں کو سمندری بارودی سرنگوں کے ذریعے نشانہ بنائے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔ اس کا مقصد یہاں سے گزرنے والے بحری جہازوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرنا ہے جو جہاز رانی کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔ عرب اتحادی افواج کی قیادت نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ باغی ملیشیاؤں کو اسلحہ کی فراہمی پر پابندی لگائے۔ ہتھیاروں کی اسمگلنگ کا مقصد خطے میں انارکی پھیلانا اور یمنی بندرگاہوں کے راستے انسانی امداد کی کوششوں میں خلل ڈال کر یمنی شہریوں کو مشکلات سے دوچار کرنا ہے۔
یمن ؍ طلبہ