بیجنگ /لندن(خبر ایجنسیاں) چین نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ وہ سکم کا علاقہ خالی کرے ورنہ مقبوضہ کشمیر میں فوج داخل کردے گا۔تفصیلات کے مطابق ملکی جریدے گلوبل ٹائمز میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں چین کے سینٹرفار انڈین اسٹیڈیز کے ڈائریکٹر لانگ زنگ چن نے لکھا ہے کہ جس طرح سے بھارت نے بھوٹان کے کہنے پر چینی حدود میں بیجا مداخلت کی ہے اسی طرز پر پاکستانی درخواست پر کسی بھی وقت چینی فوج مقبوضہ کشمیر کی حدود میں داخل ہوسکتی ہے تاکہ بھارتی پیشرفت کو روکا جاسکے اس سلسلے میں چینی فوج کے انتباہ کے بعد بھارتی فوج نے بھی کنٹرول لائن پر فوج کی مزیدکمک روانہ کردی ہے اور اس سلسلے میں فوج کو کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کی ہدایت کردی ہے ۔واضح رہے اس سے قبل چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لیو کانگ بھی کہہ چکے ہیں کہ چینی لبریشن آرمی ملک کا دفاع کرنے کے لیے تیار ہے لہٰذا بھارت کو سکم کے ڈانگ لانگ علاقے میں گھسنے سے گریز کرنا چاہیے۔دوسری جانب چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بھارتی میڈیا رپورٹس کو درست تسلیم کر لیا جائے کہ بھارت کا فی الحال ڈونگ لانگ سکم سیکٹر سے اپنی افواج کی واپسی کا کوئی ارادہ نہیں تو اس سے چین کے اس مؤقف کی تائید ہوتی ہے کہ بھارت نے سازش کے تحت چینی سرحدی علاقہ پر چڑھائی کی ہے۔اگر ایسا ہے تو اس کا سیاسی و سفارتی حل کیسے نکل سکتا ہے۔جبکہ چین کا مؤقف پہلے دن سے واضح ہے کہ بھارت عالمی تعلقات اور قوانین کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنی افواج کو واپس بلائے۔بھارت اگر سرحدی علاقہ اور خطے میں امن کی خواہش رکھتا ہے تو اسے بغیر کسی شرط کے سکم اور دوکھلم سیکٹر سے اپنی فوج کا انخلا کرنا ہو گا۔ترجمان نے مزید کہا کہ کسی بھی نتیجہ خیز مذاکرات کی شروعات سے قبل بھارتی فوج کا انخلا ناگزیرہے ۔ چین اپنی علاقائی سلامتی کے لیے ہر ہر آپشن استعمال کر سکتا ہے۔ ترجمان نے ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ چین اپنے علاقہ میں ہر قسم کی تعمیر کرنے میں مکمل طور پر آزاد ہے۔چین کے اس حق پر کوئی بھی بین الاقوامی طاقت کوئی قدغن نہیں لگا سکتی۔