خورشید شاہ نے نواز شریف کو پارلیمنٹ کیلئے خطرہ قرار دے دیا

264

اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے وزیراعظم نواز شریف کو پارلیمنٹ کے لیے خطرہ قرار دے دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ جمہوریت کے تسلسل کے لیے وزیراعظم نواز شریف فوری طور پر مستعفی ہو جائیںاور اپنی جگہ پارٹی کے کسی اور رکن کو وزارت عظمیٰ کے لیے نامزد کریں‘ حکومت عدلیہ اور فوج کو بدنام کرنے کی روش پر چل نکلی ہے‘ اداروں کو بدنام کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے‘ اداروں کو کمزور کرنے سے ریاست پر حرف آ سکتا ہے‘ جس کا فائدہ دشمن اٹھا سکتے ہیں‘ حکومت پارلیمنٹ کو اہمیت اور اپوزیشن تجاویز پر توجہ دے۔ وہ منگل کو پارلیمنٹ ہائوس میں میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے ۔ خورشید احمد شاہ نے کہاکہ پہلے پارلیمنٹ کو کنٹینر سے خطرہ تھا مگر آج پارلیمنٹ اور جمہوریت کو نوازشریف اور ان کی پارٹی کے طرزعمل سے خطرہ ہے‘ اگر نوازشریف اب بھی خود کو وزارت عظمیٰ سے الگ کر لیتے ہیں تو تاریخ ان کو یاد رکھے گی بصورت دیگر ان کی رخصتی ان کی ذات اور جمہوریت دونوں کے لیے اچھی نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ملک اداروں سے چلتے ہیں، آج ہمارے اداروں کو کمزور کیا جا رہا ہے اور دوسری طرف ملک اندرونی اور بیرونی مسائل کا شکار ہے تو یہ بڑی خطرناک صورت حال ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے خود کہا تھا کہ الزامات ثابت ہو جائیں تو وہ وزارت عظمیٰ کے عہدے سے مستعفی ہو جائیں گے‘ نواز شریف سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ اپنے بیان کی پاسداری کریں اور استعفیٰ دیں‘ عدالت عظمیٰ کے حکم پر سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے خود عہدہ چھوڑا‘ عدالت کے فیصلے پر عملدرآمد کیا‘ ریاست اداروں سے چلتی ہے‘ شخصیات سے نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اپوزیشن جماعتوں میں قریبی رابطے ہیں‘ حالات پر قریب سے نظر رکھے ہوئے ہیں‘ مشترکہ لائحہ عمل پر مشاورت ہو رہی ہے‘ حکومت پارلیمنٹ کو اہمیت دے‘ اپوزیشن کی تجاویز پر توجہ دے یہ اس کے اپنے مفاد میں ہے۔