دنیا بھر میں مزید ڈھائی کروڑ افراد کی ہجرت کا خدشہ

75

جنیوا (انٹرنیشنل ڈیسک) بین الاقوامی ادارہ برائے ہجرت (آئی او ایم) کی ایک تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اس وقت دنیا بھر میں لگ بھگ ڈھائی کروڑ افراد ایسے ہیں جو ہجرت کرنے کا پختہ فیصلہ کر چکے ہیں اور صحیح وقت و موقع کی تلاش میں ہیں۔ تقریباً 2کروڑ 30لاکھ افراد کسی دوسرے ملک کی جانب ہجرت کرنے کا حتمی فیصلہ کر چکے ہیں۔ یہ اس عالمی ادارے نے منگل کے روز جاری کردہ ایک رپورٹ میں کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق حالیہ برسوں میں ایسے افراد کی تعداد میں خطرناک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے اس ذیلی ادارے نے مزید کہا کہ اگرچہ یہ تعداد بظاہر کافی زیادہ نظر آتیہے، لیکن دنیا کی مجموعی آبادی کا صرف 0.4 فیصد بنتی ہے۔ بین الاقوامی ادارہ برائے ہجرت کے جرمن دارالحکومت برلن میں قائم ڈیٹا سینٹر کی یہ رپورٹ عالمی سطح پر کیے جانے والے رائے عامہ کے ایک جائزے پر مبنی ہے، جسے امریکی کمپنی گیلپ نے مکمل کیا۔ یہ امر اہم ہے کہ 2 کروڑ 30لاکھ میں سے 20 فیصد لوگ امریکا ہجرت کرنا چاہتے ہیں۔ علاوہ ازیں برطانیہ، سعودی عرب، کینیڈا، فرانس اور جرمنی ان ممالک میں شامل ہیں جہاں ترک وطن کا شوق رکھنے والے یہ افراد ممکنہ طور پر جانا چاہتے ہیں۔ اس رپورٹ میں ایک اور پہلو یہ سامنے لایا گیا ہے کہ ترک وطن کے خواہشمند اور ایسا ارادہ کر لینے والے 40 فیصد لوگ افریقا میں بستے ہیں۔ عالمی سطح پر جن خطوں میں بسنے والے لوگ ہجرت کا فیصلہ کر چکے ہیں، ان میں مغربی افریقا، جنوبی ایشیا، شمالی افریقا اور مشرق وسطیٰ سر فہرست ہیں۔ بین الاقوامی ادارہ برائے ہجرت کے ترجمان نے جنیوا میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ یہ بات اہم ہے کہ ممکنہ ہجرت اور حقیقی ہجرت میں فرق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بہت سے لوگ مختلف وجوہات کی بنا پر امکانی طور پر اپنے ارادوں کو پایہ تکمیل تک پہنچا نہیں پائیں گے۔
ہجرت کا خدشہ