شامی مبصر نے داعش کے سربراہ کی ہلاکت کی تصدیق کردی

138

دمشق (انٹرنیشنل ڈیسک) شام کے حالات پر نظر رکھنے والی تنظیم ’شامی مبصر برائے انسانی حقوق‘ کے مطابق داعش کا سربراہ ابوبکر بغدادی ہلاک ہوچکا ہے۔ دوسری جانب وائٹ ہاؤس نے فوری طور پر اس خبر کی تصدیق کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ شام کے حالات پر نگاہ رکھنے والی تنظیم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کہا ہے کہ داعش کے کئی اعلیٰ کمانڈرز نے اپنی تنظیم کے سربراہ ابوبکر بغدادی کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔ اس گروپ کے ڈائریکٹر رامی عبد الرحمن کا فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ دیر الزور صوبے میں موجود داعش کے اعلیٰ کمانڈرز نے آبزرویٹری کے سامنے اپنے امیر کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔ اس حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں اس بات کی اطلاع آج ملی ہے لیکن ہمیں یہ نہیں بتایا گیا کہ بغدادی کی ہلاکت کب ہوئی۔ دیر الزور شام کا مشرقی صوبہ ہے اور باقی علاقوں میں پے در پے ناکامیوں کے باوجود داعش کا اس صوبے پر کنڑول ابھی تک قائم ہے۔ رامی عبدالرحمان کا مزید کہنا تھا کہ بغدادی چند ماہ پہلے دیر الزور کے مشرقی حصے میں تھا لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ اس کی ہلاکت اسی صوبے میں یا پھر کسی دوسری جگہ پر ہوئی۔ دوسری جانب اس خبر کی تصدیق یا تردید ابھی تک داعش کے کسی بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے نہیں کی گئی۔ عراق اور شام میں داعش کے خلاف کارروائیاں کرنے والی اتحادی فورسز کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ابھی فوری طور پر اس خبر کی تصدیق نہیں کی جا سکتی لیکن اس حوالے سے مزید معلومات حاصل کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ اتحادی فورسز کے ترجمان کرنل رین ڈیلون نے کہا کہ ہم اس رپورٹ کی تصدیق نہیں کر سکتے، لیکن امید ہے کہ یہ سچ ہو گی۔ دریں اثنا روسی فوج نے بتایا ہے کہ ان کے سخوئی جنگی جہازوں نے 28 مئی کو رَقہ کے قریب واقع اس ٹھکانے کو 10 منٹ تک نشانہ بنایا تھا، جہاں اس گروپ کے رہنما موجود تھے اور اس علاقے سے نکلنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ دوسری جانب وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ وہ فی الحال اس خبر کی تصدیق نہیں کر سکتا۔ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم اس کی چھان بین کریں گے، دستیاب انٹیلی جنس کے حوالے سے دیکھیں گے اور جب ہمارے پاس ضروری حقائق موجود ہوں گے، تو پھر کوئی بیان بھی جاری کیا جائے گا۔
شامی مبصر ؍ بغدادی