لاہور (جسارت نیوز )قومی ہاکی ٹیم کے ہیڈ کوچ اولمپئن خواجہ جنید نے انگلینڈ میں ہونے والی ورلڈ ہاکی لیگ میں قومی ٹیم کی ناقص کارکردگی کی ذمہ داری 9نئے کھلاڑیوں پر ڈال دی، پاکستان ہاکی فیڈریشن کو دی جانے والی اپنی رپورٹ میں ان کا کہنا تھا کہ ان نئے کھلاڑیوں کے تجربہ کی کمی شکست کا باعث بنی ،ٹیم ٹورنامنٹ میں کلک نہیں کرسکی کیونکہ ٹیم میں زیادہ تر ناتجربہ کار نوجوان کھلاڑی شامل تھے ،انہیں انٹرنیشنل میچز کا بہت کم تجربہ تھا جبکہ ان کے مقابلے میں آنے والی ٹیموں کے کھلاڑی بہت زیادہ تجربہ کار تھے،رپورٹ میں ہیڈ کوچ نے لکھا کہ کیسے ناتجربہ کار کھلاڑی مختلف میچز میں دبائو کو ہینڈل کرنے میں ناکام رہے،خاص طور پر بھارت کی ٹیم کے خلاف دو دفعہ بڑے مارجن سے شکست کا سامنا کرنا پڑا،کینیڈاکے خلاف بھی ٹیم کو 6-0سے شکست ہوئی،ایک طرف ہیڈ کوچ نے ٹیم کی اگلے سال بھارت میں ہونے والے ورلڈ کپ میں کوالیفائی کرنے پر اطمینان کا اظہار کیا ،انہوں نے کہاکہ گو کہ پاکستان کی ٹیم نے ٹورنامنٹ میں 7ویں پوزیشن حاصل کی لیکن یہ بات اطمینان کے قابل ہے کہ ٹیم نے ورلڈ کپ کے لئے کوالیفائی کرلیا ،مجھے ٹیم کے ورلڈ کپ میں کوالیفائی کرنے کا ٹارگٹ دیا گیا تھا جو کہ حاصل کیا گیا،بطور ہاکی ہیڈ کوچ ان کا پہلا ٹورنامنٹ تھا اور انہوں نے ٹیم کو بہتر بنانے کے لئے اپنی بہترین کوششیں کیں لیکن ناتجربہ کار نوجوان کھلاڑیوں کی وجہ سے ٹیم اچھے نتائج نہ دے سکی ۔عاطف مشتاق ،ابوبکر ،رانا عمیر ،اظفر یعقوب ،نواز ،اعجاز احمد اور امجد (گول کیپرز)کو نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے خلاف ہاکی سیریز کھیلنے کا تجربہ تھا جبکہ مظہر عباس اور دلبر نے ٹیم میں کم بیک کیا تھا اور ان دونوں کھلاڑیوں میں بھی انٹرنیشنل میچز کھیلنے کے تجربہ کی کمی تھی،ہماری ٹیم کے کھلاڑیوں کا 18سے 20میچز کا تجربہ تھا جبکہ دیگر ٹیموں کا سو سے ڈیڑھ سو میچز کھیلنے کا تجربہ تھا ،قومی ٹیم تشکیل نو کے مرحلے میں ہے اور اس ٹیم سے غیر معمولی نتائج کی توقع رکھنا صحیح نہیں ،بدقسمتی کی بات ہے کہ روایتی حریف بھارت سے ٹیم کو دو بار اور ایک بار کینیڈا سے شکست ہوئی ،ان میچز میں ٹیم کی پرفارمنس بہت کمزور تھی،بھارت سے اس طرح ہارنا بہت تکلیف دہ تھا ،شکست کا مارجن کم ہونا چاہئے تھا،ٹیم کا دفاع کمزور تھا ۔رپورٹ کے اختتام پر ہیڈ کوچ نے پی ایچ ایف کو مشورہ دیا کہ ورلڈ کپ سے قبل قومی ٹیم کو 70سے 80انٹرنیشنل میچز کھلا ئے جائیں ،ہمارے پاس ورلڈ کپ کی تیاری کیلئے 550دن باقی ہیں اور ہمیں ان کھلاڑیوں کو زیادہ سے زیادہ انٹرنیشنل میچز کا تجربہ دلوانا چاہئے ۔