وزیراعظم کے استعفے کا مطالبہ زور پکڑ گیا‘ اپوزیشن کے رابطے‘ مشترکہ تحریک چلانے پر غور

259

اسلام آباد (خبرایجنسیاں) جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد وزیراعظم نواز شریف کے استعفے کا مطالبہ زور پکڑ گیا ہے ‘ اپوزیشن جماعتوں نے رابطے کرکے مشترکہ تحریک چلانے پر غور شروع کردیا‘ پیپلز پارٹی نے وزیر اعظم کو ہٹانے کے لیے پنجاب سے تحریک چلانے کا فیصلہ کیا ہے‘ پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین کے سربراہ آصف زرداری نے بلاول زرداری کو ہدایت کی ہے کہ تمام صوبائی اسمبلیوں میں نواز شریف کے مستعفی ہونے کی قراردادیں جمع کرائی جائیں‘ تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ سے ملاقات کی جبکہ جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق اور ق لیگ کے رہنما پرویز الٰہی سے ٹیلیفونک رابطے کیے ہیں‘ جس میں وزیراعظم کے استعفے اور جے آئی ٹی رپورٹ پر پارلیمنٹ کا اجلاس بلانے پراتفاق کیا گیا اس کی ایم کیوایم پاکستان نے بھی حمایت کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی نے جے آئی ٹی رپورٹ سامنے آنے کے بعد سڑکوں پر آنے کا فیصلہ کرلیا۔آصف زرداری نے بلاول زرداری کو وزیر اعظم نواز شریف کو ہٹانے کے لیے احتجاجی تحریک شروع کرنے ہدایت دے دی جس کا آغاز پنجاب سے کیا جائے گا‘ تحریک میں دھرنے دیے جائیں گے اور ریلیاں نکالی جائیں گی ۔آصف علی زرداری نے بلاول زرداری کو ہدایت دی ہے کہ تمام صوبائی اسمبلیوں میں وزیراعظم کے مستعفی ہونے کی قراردادیں جمع کرائی جائیں گی ۔ علاوہ ازیں تحریک انصاف نے اپوزیشن جماعتوں سے رابطے تیزکردیے‘ تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے امیر جماعت اسلامی سراج الحق، پاکستان مسلم لیگ ق کے چودھری پرویز الٰہی اور طارق بشیر چیمہ سے ٹیلی فون پر بات کی۔ شاہ محمود قریشی نے دونوں جماعتوں کے قائدین سے جے آئی ٹی کی رپورٹ اور اس کے مندرجات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ تینوں جماعتوں نے جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد وزیر اعظم سے فوری مستعفی ہونے کے مطالبے اور قومی اسمبلی کا اجلاس بلوانے کے لیے ریکوزیشن پر اتفاق ہو ا ہے۔دریں اثنا ایم کیو ایم نے بھی ریکوزیشن پر اجلاس بلانے کی حمایت کر دی ۔ قومی اسمبلی میں پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم نے بھی اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد اس معاملے کو پارلیمنٹ میں لایا جائے اور وزیر اعظم سے استعفے کا مطالبہ کیا جائے ۔قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی اور قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کے درمیان ایک اہم ملاقات ہوئی ہے۔ ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیر اعظم کو فوری طور پر جمہوریت اور ملکی مفاد میں مستعفی ہو جانا چاہیے ‘ جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد وزیر اعظم کا اس منصب پر برجمان رہنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں ۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف میں قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کے لیے ریکوزیشن بلانے پر اتفاق ہو گیا ہے جبکہ ایم کیو ایم پاکستان نے بھی انہیں اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا ہے۔