کراچی(اسٹاف رپورٹر )ہیومن رائٹس نیٹ ورک نے مقبوضہ کشمیر میں بڑھتی ہوئی انسانی حقوق کی پامالی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے زور دیا ہے کہ اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے کر مظالم روکے اور اقوام متحدہ اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کر کے کشمیر ی عوام کو حق خود ارادیت کا موقع فراہم کرے۔ یہ مطالبہ ہیومن رائٹس نیٹ ورک سندھ چیپٹر کے تحت ہونے والے اجلاس میں منظور کردہ ایک قرارداد میں کیا گیا جو کہ صوبائی صدر اورعدالت عظمیٰ کے وکیل سردار اکبر اجن ایڈووکیٹ کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سندھ کے جنرل سیکرٹری کمال احمد فاروقی سمیت صوبائی کونسل کے دیگر ارکان نے بھی شرکت کی۔ قرارداد میں مزید کہا گیا کہ حریت پسندنو جوان برہان مظفر وانی کی برسی سے قبل اور بعد میں مسلسل کرفیو کی وجہ سے عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے۔ خوراک وادویات کے لیے کشمیری عوام کو سخت پریشانی کا سامنا ہے جس کی وجہ سے ان کے حقوق شدید متاثر ہو رہے ہیں۔دوسری جانب افسوس ناک پہلو یہ ہے کہ حال ہی میں امریکی صدرٹرمپ اور بھارتی وزیراعظم مودی کی ملاقات کے بعد کشمیر میں حقوق انسانی کی پامالی اور بھارتی مظالم میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ بھارتی فوج کی کنٹرول لائن پر فائرنگ اور قیمتی انسانی جانوں کا نقصان بھی قابل افسوس ہے۔ مسئلہ کشمیر دونوں ملکوں کی کشیدگی کا سبب ہے۔ اس کے حل کے بغیر نہ صرف دونوں ممالک بلکہ پورے خطے میں پائیدار امن نا ممکن ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں حق خودارادیت مانگنے کی پاداش میں بڑھتے ہوئے ریاستی تشدد اوردرجنوں نوجوانوں کو دوران حراست قتل کرکے کشمیریوں کی نسل کشی کی جارہی ہے۔ ہیومن رائٹس نیٹ ورک سندھ کے صدر سردار اکبر اجن نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزی کر رہی ہے حتیٰ کہ انہیں آزادی کے ساتھ عبادت کرنے کے حق سے بھی محروم رکھا جارہا ہے۔اس لیے اقوام متحدہ کشمیر میں بڑھتی ہوئی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سختی سے نوٹس اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ٹھوس اقدامات کرے ۔انہوں کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کو رائے شماری کا حق ملنا چاہیے۔اسی طرح تمام انسانی حقوق کی تنظیموں اورعالمی ضمیر کو کشمیرمیں حقوق انسانی کی پامالی پرآوازحق اٹھاکر اپنی غیرجانبداری کا ثبوت دینا چاہیے۔