کراچی (اسٹاف رپورٹر) جسٹس سید محمد فاروق شاہ کی سربراہی میں جسٹس محمد سلیم جیست پر مشتمل 2رکنی بنچ نے سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس میں ضمانت سے متعلقمتحدہ قومی موومنٹ کے کارکن محمد زبیر عرف لالہ عرف چریا و دیگر کی جانب سے دائر درخواست ضمانتوں کی سماعت کرتے ہوئے مقدمے کے تفتیشیافسر راجا جہانگیر کو18جولائی کوپولیس فائل کے ہمراہ طلب کرلیا۔فاضل عدالت نے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر اور درخواست گزار کے وکیل کو آئندہ سماعت پر دلائل بھی دینے کا حکم دیا ہے،سماعت کے دوران اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ملزم سانحہ بلدیہ فیکٹری پر جج کے سامنے اعتراف جرم بھی کرچکا ہے اوربتا چکا ہے کہ بلدیہ فیکٹری کو آگ لگی نہیں لگائی گئی تھی جبکہ سانحہ بلدیہ فیکٹری میں 250افراد جاں بحق ہوئے تھے اس لیے ملزم کی درخواست ضمانت مستر د کی جائے،درخواست گزار نے اپنے وکلاء محمد تمز خان کے توسط سے دائر درخواست ضمانتوں میں موقف اختیار کیا ہے کہ ان کے خلاف سانحہ بلدیہ فیکٹر ی کیسکے مقدمے میں رضوان قریشی کی ضمانت ہوچکی ہے لہٰذا استدعا کی جاتی ہے کہ ضمانت دی جائے۔واضح رہے کہ سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس کے مرکزی ملزم رحمان عرف بھولاکو انٹر پول کے ذریعے بینکاک سے گرفتار کیا گیا تھا جبکہ ملزم زبیر عرف چریا سمیت دیگر ملزمان بھی گرفتار ہیں،سانحہ بلدیہ کیس میںملزم رضوان قریشی ضمانت کے بعد مفرور ہوگیا تھا۔