لاہور (نمائندہ جسارت) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس سید منصور علی شاہ نے واٹر پالیسی پر عمل درآمد کے لیے17 جولائی کو مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس نہ بلانے پر برہمی کا اظہارکرتے ہوئے وفاقی حکومت سے وضاحت طلب کر لی ہے اور ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر تحریری جواب جمع کرایا جائے۔واٹر پالیسی پر عمل درآمد نہ کرنے کے خلاف درخواست پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ وزیراعظم سیکرٹریٹ نے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلانے کیلیے8جون کو سمری بھجوا دی تھی اور آئین کے تحت سمری بھجوانے کے90روز میں اجلاس بلانا ہوتا ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ پانی جیسے انتہائی اہم مسئلہ پر آپ90روز کا انتظار کررہے ہیں، انہوں نے افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ حکومت پانی جیسے سنجیدہ مسئلہ پر بھی غور نہیں کر رہی اگر کوئی بڑا مسئلہ ہوجائے توبھی آپ90روز کا انتظار کریں گے۔