واشنگٹن (اے پی پی) تنقید کرنے والوں کے ٹویٹر اکائونٹ بلاک کرنے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مقدمہ درج کرا دیا گیا۔ امریکی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق یہ مقدمہ انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے ادارے نائٹ ایمنڈمنٹ فرسٹ انسٹی ٹیوٹ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر کے7 صارفین کی شکایت پر درج کرایا جس میں موقف اختیار کیاگیا کہ امریکی صدر نے ان افراد کے اکائونٹ بلاک کر کے امریکی آئین میں پہلی ترمیم کے ذریعے شہریوں کو دیے گئے آزادی اظہار کے حق کی خلاف ورزی کی ہے اور اسے مخالفت میں اٹھنے والی آواز کو بزور طاقت دبانے کے مترادف قرار دیا ہے۔ مقدمے میں امریکی صدر کی سرکاری رہائش وائٹ ہائوس کے پریس سیکرٹری شون سپائسر اور صدر کے سوشل میڈیا ڈائریکٹر ڈینیئل سکاوینو کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔کولمبیا یونیورسٹی کے نائٹ ایمنڈمنٹ فرسٹ انسٹی ٹیوٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر جمیل جعفر کا کہنا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے ٹویٹر کا استعمال اس بات کا ثبوت ہے کہ ٹویٹر حکومت کے بارے میںخبروں اور معلومات کا اہم ذریعہ ہے‘ صدر کی طرف سے ٹویٹر پر اپنے فالوئرز کو روکنا خلاف قانون ہے۔ واضح رہے کہ ٹویٹر پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فالوئرز کی تعداد 3 کروڑ 37 لاکھ ہے۔