کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی پولیس نے ایف سی فاؤنڈیشن کے پرائیویٹ ملازم کے قتل میں ملوث پیٹی بند بھائیوں کو بچانے کے لیے اوچھے ہتھکنڈے اختیار کرنا شروع کردیے ۔ خضر الٰہی کے قتل کو خودکشی کا رنگ دینے کی کوششیں شروع کردی گئیں ۔اہل خانہ نے اعلیٰ حکام سے انصاف کی اپیل کردی ہے ۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گارڈن نبی بخش تھانے کی حدود میں 27جون 2017ء کو مسلح افراد نے فائرنگ کرکے ایف سی فاؤنڈیشن کے ملازم خضر الٰہی کو ہلاک کردیا تھا ۔مقتول کے سر میں دو گولیاں ماری گئی تھیں۔مقتول کی تدفین آبائی علاقے ضلع مانسہرہ تحصیل اوگی میں کی گئی تھی ۔ذرائع نے بتایا کہ خضر الٰہی کے قتل میں پولیس بینڈ کے اہلکار کا ایک بیٹا اور دوسرا وائرلیس آپریٹر ملوث تھا ۔دونوں ملزمان نے گرفتاری کے بعد اپنے جرم کا اعتراف بھی کرلیا تھا ۔تاہم اب پولیس حکام کی جانب سے ان دونوں ملزمان کو بچانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے پہلے اس واقعہ کو خودکشی قرار دینے کی کوشش کی اور بعد ازاں ٹھوس شواہد کی وجہ سے اب اس کو ملزمان کی قتل خطا قرار دیا جارہا ہے ۔اس ضمن میں مقتول کے اہل خانہ نے پولیس کے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ خضر الٰہی کے قتل کے واقعہ کو غلط رنگ دینے کی کوشش کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے اور اصل ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے انہیں جلد از جلد عدالت میں پیش کیا جائے ۔