اسلام آباد (نمائندہ جسارت) قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کے لیے اپوزیشن کی 2 بڑی جماعتوں پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف میں اتفاق رائے پیدا نہیں ہوسکا، دونوں جماعتوں کے ارکان کی کل تعداد قومی اسمبلی کے ایوان میں 80 بنتی ہے جب کہ اجلاس ریکوزیشن کے لیے 84 ارکان کے دستخط لازمی ہونے چاہییں، ان دونوں جماعتوں کو مزید 4 ارکان کے دستخط لینے کے لیے جماعت اسلامی، مسلم لیگ عوامی، متحدہ یا آفتاب شیر پائو سے بھی رابطہ کرنا ہوگا، پھر اپوزیشن قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کے لیے ریکوزیشن جمع کرا سکے گی۔ قومی اسمبلی میں مسلم لیگ(ن) کے ارکان کی کل تعداد 189 ہے جب کہ جے یو آئی(ف) کے ارکان کی تعداد 13 ہے، مسلم لیگ(ف) کے ارکان کی تعداد 5 اور نیشنل پیپلز پارٹی کے ارکان کی تعداد 2 ہے۔ مسلم لیگ(ن) اور اس کے اتحادیوں کے ارکان کی کل تعداد قومی اسمبلی میں 220 سے زیادہ ہے۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے اگر اپوزیشن قومی اسمبلی کے اجلاس کے لیے ریکوزیشن جمع کرائے گی تو اجلاس کے لیے کورم پورا کرنا بھی اسی کی ذمہ داری ہوگی قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے بھی ریکوزیشن جمع نہ ہونے کی تصدیق کردی ہے قومی اسمبلی کی دونوں بڑی جماعتوں پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کے درمیان قومی اسمبلی کے اجلاس کیلیے ریکوزیشن جمع کرانے پر اتفاق رائے کے ایک دن کے بعد اختلافات بھی سامنے آگئے اور اسی وجہ سے ریکوزیشن میں مطلوبہ تعداد میں اپوزیش کے دستخط ہی نہیںہوسکے ہیں۔