بون (انٹرنیشنل ڈیسک) 2050ء تک دنیا کی آبادی 10 ارب کے قریب تک پہنچنے کا امکان ہے دوسری جانب زرعی زمین سے اناج پیدا کرنے کا عمل روایتی ہے اور اِسے تیز کرنے کی شدید ضرورت ہے کیوں کہ اناج کی کمی سے بھوک پھیلے گی۔ جرمن خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ زمین پرآبادی میں افزائش مسلسل جاری ہے لیکن زمین کا رقبہ اتنا ہی ہے اور زراعت کے لیے کاشت والے علاقے بھی کم ہو رہے ہیں۔ اس کی وجہ شہروں کا تیز ہونے والا پھیلاؤ ہے۔ اس وقت زمین پر بھوک کے پھیلنے کی کیفیت یہ ہے کہ ہر 9 میں سے ایک شخص خوراک سے محروم ہے۔ اناج میں کمی کی ایک وجہ زمین کی زرخیزی میں کمی بھی بتائی جاتی ہے۔ سماجی ماہرین کا واضح طور پر اس صورت حال کے تناظر میں کہنا ہے کہ آبادی میں اضافے کا عمل تو روکنا ناممکن ہے۔ 2030 ء میں دنیا کی آبادی 8 ارب 60 کروڑ کے لگ بھگ ہو جائے گی اور 2050ء میں یہ آبادی 10 ارب کے قریب پہنچ جائے گی۔ اگر اسی رفتار سے آبادی بڑھتی رہی تو 83 برس بعد زمین پر 11 ارب سے زائد نفوس بستے ہوں گے۔ سماجی ماہرین کا خیال ہے کہ زمین پر پیدا ہونے والے اناج سے خوراک کم نہیں ہوئی ہے لیکن اصل مسئلہ اس کی ترسیل کے نظام کو بہتر بنانا ہے۔ ماہرین کے مطابق خوراک کھانے سے زیادہ ضائع کی جاتی ہے اور یہی بھوک کا بحران بڑھنے کی بنیادی وجہ ہے۔