آئی ایم ایف کا حکومتی پالیسیوں پر تشویش کا اظہار لمحہ فکریہ ہے‘ میاں مقصود

201

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کا حکومتی پالیسیوں پر تشویش کا اظہار لمحہ فکر ہے۔ آئی ایم ایف نے 2017ء کے لیے پاکستان کی معاشی رپورٹ حکومتی ناکام پالیسیوں کا پردہ چاک کردینے کے لیے کافی ہے۔ پاکستان کی برآمدات میں اضافہ قابل مذمت ہے۔ صحت وتعلیم کی صورتحال انتہائی مایوس کن ہے۔ پاکستان میں 50 فیصد لوگ خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ بے رحم احتساب کے بغیر ملک کا مقدر نہیں سنوارا جاسکتا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں وسائل کی کمی نہیں مگر ان کو صحیح اور شفاف طریقے سے استعمال نہیں کیا جاتا۔ کرپٹ حکمرانوں کے ٹولے کی لوٹ مار اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے۔ تعلیم وصحت کے شعبوں اور غربت کے خاتمے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے ہوں گے۔ حکمرانوں کی ناقص حکمت عملی کے باعث عوام کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے۔ ملک میں مسائل کے انبار لگے ہیں۔ رہی سہی کسر لوڈشیڈنگ نے پوری کردی۔ صنعتیں بند ہونے کی وجہ سے بے روزگاری میں اضافہ ہوگیا ہے۔ قوم کو کسی قسم کاریلیف میسر نہیں۔ معاشی ترقی کے لیے ملکی وسائل پر انحصار کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ حکمرانوں نے قوم پر قرضوں کے پہاڑ کھڑے کردیے ہیں۔ ہر شخص ایک لاکھ چوبیس ہزار روپے کامقروض ہے۔ ٹیکس وصولیاں بڑھانے کے لیے مہنگائی کی چکی میں پسے عوام کے بجائے بڑے مگر مچھوں کے گرد گھیرا تنگ کرنا ہوگا۔ کرپشن سے پاک خود مختار معاشی پالیسیاں اختیار کرکے ہی ہم ملک کو ترقی یافتہ اور عوامی زندگی کو بہتر بناسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں دگرگوں سیاسی حالات کے باعث پیداہونے والی بحرانی کیفیت سے جلد ازجلد نجات حاصل کی جائے۔