بدین‘ نجکاری کے باوجود سول اسپتال میں طبی سہولیات کا فقدان

118

بدین (نمائندہ جسارت) سول اسپتال بدین میں طبی سہولتوں کا فقدان، نجی ادارے کی جانب سے اسپتال کے انتظامات سنبھالنے کے بعد اسپتال صرف او پی ڈی پر ہی محدود ہو کر رہ گیا ہے۔ نئی بلڈنگ ہینڈ اوور ہونے کے بعد ہی دیگر سہولیات میسر ہوں گی، ذرائع۔ سول اسپتال جو اس وقت ایک نجی ادارے کے سپرد ہے وہ گزشتہ ایک سال کے دوران سوائے اوپی ڈی کے دیگر سہولیات غریبوں کو مہیا کرنے میں ناکام ہوچکا ہے، اسپتال میں سیکڑوں اسامیاں خالی پڑی ہیں، پھر بھی ان پر کوئی تقرر نہیں کیا جاتا، ڈائیلسز مشین اور وینٹی لیٹر مشینوں کا بھی کوئی انتظام موجود نہیں ہے، جس کی وجہ سے ان کے مریضوں کو حیدر آباد یا کراچی جاکر علاج کروانا پڑتا ہے۔ اسپتال میں اسپیشلسٹ تو موجود ہیں لیکن ان کو صرف او پی ڈی تک محدود کردیا گیا ہے، جہاں صرف عام بیماریوں کے مریضوں کا ہی معائنہ کیا جاتا ہے، اسپتال کے اندر سیکورٹی پر تعینات گارڈز کا آئے دن مریضوں اور ان کے ورثا سے لڑنا بھی معمول بن گیا ہے، حادثات کے مریضوں کو فوری حیدرآباد یا کراچی منتقل کردیا جاتا ہے اور بہانا یہ بنایا جاتا ہے کہ اسپتال کے اندر وینٹی لیٹر اور آپریشن کی سہولیات موجود نہیں۔ دوسری جانب ضلعی ہیڈ کوارٹر کی بنائی جانے والی بڑی اسپتال کی بلڈنگ مکمل طور پر تیار ہے ،جس کا افتتاح سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری گھر بیٹھے کرچکے ہیں اور اسپتال کے باہر ان کے نام کی ایک تختی بھی نصب کردی گئی ہے، اس کے باوجود بھی اسپتال کو انتظامیہ کے حوالے نہیں کیا جارہا ہے۔ اسپتال ذرائع کے مطابق اسپتال کی نئی بلڈنگ جو کراچی روڈ پر واقع ہے، کی حوالگی کے بعد ہی سب سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ دوسری جانب شہری اور نواحی علاقوں سے آنے والے روزانہ کی بنیاد پر سیکڑوں مریض سہولیات ناہونے کے باعث شدید مشکلات سے دوچار ہوجاتے ہیں۔ شہریوں نے وزیراعلیٰ سندھ اور وزیر صحت ڈاکٹر سکندر میندھرو جو خود بھی بدین سے تعلق رکھتے ہیں، سے مطالبہ کیا ہے کہ جلد سے جلد ان مسائل کو حل کیا جائے تاکہ دور دراز اور نواحی علاقوں سے آنے والے مریض اور ان کے رشتے دار پریشانیوں سے بچ سکیں۔