ٹھٹھہ (نمائندہ جسارت) ٹھٹھہ مرف این جی اوز سول اسپتال ٹھٹھہ میں بہتر صحت کی سہولیات فراہم کرنے میں مکمل ناکام، عوام کو علاج معالجے میں شدید مشکلات کا سامنا، سندھ حکومت محکمہ صحت کی جانب سے ضلع ٹھٹھہ اور سجاول کے دو ڈسٹرکٹ اسپتال سمیت 13 اسپتالوں کو غیر معروف این جی اوز کو سیاسی بنیادوں پر پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت حوالے کیا گیا تھا اور پہلے مرحلے میں کروڑوں روپے جاری کیے گئے تھے، تاہم مرف این جی واز نے مذکورہ رقم اڑا دی اور ڈسٹرکٹ اسپتال میں سی ٹی اسکین، ایم آر آئی، سرجن، ماہر ڈاکٹر، اسپیشلسٹ اور دیگر مطلوب انتظامات میں مکمل طور پر ناکام ہوگئی، جس کے باعث عوام علاج معالجے کی بہتر سہولیات سے محروم ہیں۔ اسپتال میں ادویات کی بھی شدید قلت ہے اور مرف این جی اوز کے آنے کے بعد اسپتال میں تیس سے زائد افراد جن میں بچے ،خواتین، مرد شامل ہیں جاں بحق ہوگئے، جبکہ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اسپتال میں ہلاک و ریفر ہونے والے مریضوں کا کوئی ریکارڈ بھی نہیں رکھا جاتا تاکہ بدنامی سے بچا جاسکے۔ دوسری جانب ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پیپلز ایمبولینس سروس کی انتظامیہ نے سیکریڑی صحت سے مرف این جی اوز انتظامیہ کی شکایت کی ہے کہ اسپتال کے ڈاکٹر بڑی تعداد میں مریضوں کو کراچی ریفر کرتے ہیں جس سے ہمارے اخراجات میں ریکارڈ اضافہ ہورہا ہے۔