٭٭٭……گوادر……٭٭٭

319

گوادر (نمائندہ جسارت) بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی) نے بلوچ عوام، سیندک، ریکوڈک اور گوادر پورٹ و گوادر میگا پروجیکٹ کے حوالے سے قابل ذکر کردار ادا کیا۔ بی این پی (عوامی) غریبوں کی جماعت ہے۔ ان خیالات کا اظہار بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی) میں شمولیت اختیار کرنے والے زبیر الدوست، الدوست حسین لاگری، عزیز الدوست، اویس اکبر، بالاچ زبیر و دیگر نے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری سعید فیض ایڈووکیٹ کی موجودگی میں گوادر پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے وسائل پر بلوچستان کے عوام کی حاکمیت کا تصور اس پارٹی میں موجود ہے۔ گزشتہ ادوار میں بی این پی (عوامی) نے حکومتی جماعتوں میں رہتے ہوئے سیندک، ریکوڈک اور گوادر کے میگا پروجیکٹس کے حوالے سے قابل ذکر کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی این پی (عوامی) کے دوستوں نے انتھک جدوجہد کرتے ہوئے جیونی، گوادر، پسنی اور اورماڑہ میں اپنی جماعت کو قائم رکھا اور اپوزیشن میں رہتے ہوئے اس کے کارکنان نے پارٹی سے اپنا ناطہ جوڑے رکھا۔ انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ بی این پی (عوامی) ضلع گوادر میں کارکنوں کی جماعت ہے۔ سیاسی سوجھ بوجھ رکھنے والے کئی حلقوں میں اس جماعت کے ورکروں کو پذیرائی مل رہی ہے۔ بلوچستان کی سطح پر اس جماعت کو مینڈیٹ حاصل ہے اور آنے والے عام انتخابات میں پارٹی انتخابات میں بڑھ چڑھ کر حصّہ لے گی۔ زبیر الدوست نے کہا کہ گزشتہ روز انہوں نے بی این پی (عوامی) کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری سعید فیض سے ملاقات کرکے ان کی قیادت میں بی این پی (عوامی) میں شمولیت اختیار کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس موقع پر بی این پی (عوامی) کے رہنما بشیر پشمبے، ملنگ حسن، اقبال ہوت، ڈاکٹر صابر، رفیق زرگر، شفیع سید، میر زاہد کریم و صابر ابراہیم بھی موجود تھے۔٭ پاکستان پیپلز پارٹی گوادر کے زیر اہتمام ملا فاضل چوک تا گوادر پریس کلب احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی کے شرکا نے گوادر پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی جوائنٹ سیکرٹری اعجاز حسین بلوچ، سینئر رہنما علی بلوچ، دائودی بلوچ اتحاد کے مجیب اکبر، ضلعی صدر افضل جان و پی ایس ایف کے ارمان اکبر نے کہا کہ گوادر میں مختلف اداروں کے اندر کرپشن کا بازار گرم ہے۔ ہر کوئی بہتی ہوئی گنگا میں ہاتھ دھونے لگا ہے۔ سابق ڈپٹی کمشنر گوادر نے مانبر ہائوسنگ اسکیم میں رشوت کے عوض پلاٹ الاٹ کیے، جن میں باہر کے لوگ بھی شامل ہیں۔ انہوں نے پیپلز پارٹی کے غریب کارکنوں کو پلاٹ الاٹ نہیں کیے جو کہ سراسر ظلم ہے۔ اس کے برعکس دیگر پارٹیوں کے رہنمائوں کو سیاسی رشوت کے طور پر نوازا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم آل پارٹیز میں صرف دو نکات پر شامل ہوئے، پانی اور بجلی کی فراہمی جبکہ گوادر کے بہت سارے مسائل ہیں ان کے لیے پی پی پی نے تحریک چلانے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ بلدیہ گوادر میں 15 کروڑ روپے غبن کیے گئے اور کسی نے ڈکار بھی نہیں لی اور جی ڈی اے کے منصوبوں میں بھی دیدہ دلیری سے کرپشن کررہے ہیں۔ ان کرپشن میں جی ڈی اے کے افسران ٹھیکیداروں سے مل کر کررہے ہیں۔ جی ڈی اے نے سیوریج لائن میں اتنی کرپشن کی کہ اب تک چار ٹھیکیدار بدل کر بھی کام ہنوز مکمل نہیں کیے۔ سیوریج کی وجہ سے سی پیک شہر کھنڈر کا منظر پیش کررہا ہے۔ جی ڈی اے کے تمام منصوبے گوادر دشمن منصوبے ہیں۔ ان منصوبوں سے مقامی لوگوں کو ابھی تک ایک فیصد بھی فائدہ نہیں پہنچا۔ سربندن اور پشکان کی جیٹی بھی مکمل ہونے سے پہلے ناکارہ ہوچکی ہیں۔ ان سے ماہی گیروں کو فائدے کے بجائے نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مذکورہ بالا کرپٹ اداروں کو عوامی پیسے کے بے دریغ استعمال اور ضائع کرنے پر جے آئی ٹی بنائی جائے اور ان افسران سمیت ٹھیکیداروں کو ملا فاضل چوک پر لاکر انہیں بے نقاب کیا جائے۔ بصورت دیگر پاکستان پیپلز پارٹی احتجاجی تحریک کا آغاز کرے گی اور ملا فاضل چوک پر احتجاجی کیمپ اور ڈپٹی کمشنر آفس کے سامنے دھرنا دیا جائے گا۔