سندھ کے گورنر کا صوبے کے ساتھ کوئی مفاد نہیں‘ مراد علی شاہ

102

کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ نیب اختیارات کی منسوخی کے بل پر گورنر سندھ کے اعتراضات پر سندھ اسمبلی میں بات کریں گے۔ صوبے کے گورنر ہونے کے باوجود محمد زبیر کا مفاد سندھ کے ساتھ نہیں ہے۔ وہ اتوار کو پیپلز پارٹی میڈیا سیل میں تحریک انصاف کی رہنما ناز بلوچ کی پیپلز پارٹی میں شمولیت کے موقع پر صحافیوں کے سوالات کے جواب دے رہے تھے۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ پانی کا مسئلہ سنگین ہے، مشکلات ہیں اسی لیے واٹر کمیشن رپورٹ بنی، جس کا ہمیں احساس ہے۔ سندھ میں پینے کے صاف پانی کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ تمام مسائل آر بی او ڈی کی وجہ سے ہو رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ گورنر سندھ کی صوبے کے ساتھ دلچسپی نظر نہیں آرہی ہے۔ گورنر سندھ وفاق کے نمائندے ہیں ان کی توجہ صوبے پر ہونی چاہیے لیکن وہ کہیں نظر نہیں آرہی ہے۔ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کرپشن کے خلاف ہے۔ نیب کو صرف پلی بارگیننگ میں کامیابی ملی ہے۔ نیب نے کرپشن کو ختم نہیں کیا۔ 1999ء میں مشرف نے نیب کا قانون ایمرجنسی میں نافذ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ نیب قانون جب سندھ اسمبلی میں پیش کیا تو اس کی تفصیلی بریفنگ دی گئی تھی، گورنر نے جو اعتراض کیے ہیں اس پر اسمبلی میں بات کریں گے اور نیب اختیارات کی صوبے میں منسوخی کے بل کو دوبارہ اسمبلی میں پیش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ نیب بل پر گورنر سندھ کا موقف نیا نہیں ہے۔ 17ویں ترمیم میں اس قانون کو تحفظ فراہم کیا گیا۔ گورنر کو بل واپس کرنے کا اختیار ہے۔ نیب کے لیے عدالت عظمیٰ نے ہی کہا تھا کہ نیب دفن ہوچکا ہے۔