پینے کے پانی میں انسانی فضلہ شامل ہونے کی رپورٹ تشویشناک ہے‘ معراج الہدیٰ

113

کراچی(اسٹاف رپورٹر )جماعت اسلامی سندھ کے امیر ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نیصحت وصفائی کے متعلق سپریم کورٹ کی قائم کردہ کمیشن میں کراچی سمیت سندھ میں 90فیصد پینے کے پانی میں انسانی فضلہ شامل ہونے کی انکشافاتی رپورٹ پرتشویش کا اظہارکرتے ہوئے اسے صوبہ میں تبدیلی وترقی کی رٹ لگانے والے حکمرانوں کے منہ پرطمانچہ قراردیا ہے ،انہوں نے آج ایک بیان میں کہا کہ جوحکمران اپنے گذشتہ نو سالہ دوراقتدار میں سندھ کے عوام کو صرف پینے کا صاف پانی بھی فراہم نہ کرسکیں تو باقی مسائل کے حل کے لیے ان سے کیا اُمید کی جاسکتی ہے۔بدقسمتی سے سندھ میں خرا ب طرز حکمرانی،کرپشن کمیشن اوردیانتدار قیادت کے فقدان کی وجہ سے آج کراچی سے کشمورپورا صوبہ گندگی غلاظت ،کرپشن سمیت بے شمارمسائل کی لپیٹ میں ہے۔ حکومتی نااہلی کا اس بات سے بھی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ حکمراں جماعت پیپلزپارٹی کے اپنے سیاسی مرکزلاڑکانہ میں بھی رینجرز اپنی نگرانی میں صفائی ستھرائی کا کام کروارہی ہے۔ایسے لگتا ہے حکمران سندھ کی بجائے ایک پراپرٹی ڈیلر کے مفادات کی تکمیل میں لگے ہوئے جس کے لیئے پوری مشینری اس کام میں لگی ہوئی ہے۔شہریوں کے جان ومال کی حفاظت اورصاف پانی سمیت انہیں زندگی کی بنیادی ضروریات فراہم کرنا حکومت کی اولین ذمہ داری ہوتی ہے مگرحکمراں صرف اپنی تجوریاں بھرنے میں مصروف ہیں،عوام واقعی اگرتبدیلی اوراپنی وملک کی قسمت کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں تو پھر انہیں اپنے ووٹ کی پرچی سے کرپٹ قیادت کو مسترد کرکے دیانتدارقیادت کو آگے لانا ہوگا بصورت دیگر مہنگائی،غربت وافلاس ان کا مقدر رہے گی۔