بھٹ شاہ‘ کروڑوں روپے کی لاگت سے بنائے گئے ڈرینج نالے گرگئے

70

بھٹ شاہ (نمائندہ جسارت)بھٹ شاہ میں پہلی برسات سے کروڑں روپے کی لاگت سے بنائے گئے ڈرینیج نالے گر گئے ،تعمیر میں بڑے پیمانے پر ناقص مٹیریل استعمال کیا گیا، شہریوں کا وزیراعلیٰ سندھ سے نوٹس لینے کا مطالبہ ۔تفصیلات کے مطابق ہائی اسکول روڈ اور بگھیا محلے میں ساڑھے چھ کروڑروپے کی لاگت سے بننے والا ڈرینیج نالہ پہلی برسات میں گر گیا جس کی تعمیر میں بڑے پیمانے پر ناقص مٹیریل کا استعمال کیا گیاتھا۔ اس کے علاوہ ہنرمند کالونی، لطیف کالونی، بلال مسجد، اسپتال روڈ کے مقام پر بھی ناقص وغلط منصوبہ بندی کے تحت بنائی گئی ڈرینیج نالے اور نالیاں بنائے گئے تھے جوپہلی برسات کے دوران ٹوٹ پھوٹ کا شکا رہوگئے ہیں۔ نالیاں ٹوٹنے سے پانی گھروں میں داخل ہوگیا جس کے سبب کئی مکانات گر گئے۔ ترقیاتی کام وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے خصوصی فنڈ کے تحت جاری کیے گئے تھے جس میں بڑے پیمانے پر ناقص مٹیریل اور کرپشن کی گئی، کئی بار شہریوں نے اعلیٰ حکام سے شکایتیں بھی کیں اور غیر معیاری کاموں پر اپنی تشویش کا اظہار بھی کیا لیکن اس کے باوجود بھی پبلک ہیلتھ کے افسران اور ٹھیکیداروں کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں آئی جبکہ نالے اور نالیوں کی تعمیرات کے دوران شہر بھر کی کھدائی کے دوران گلی اور محلوں کوکھنڈرات میں تبدیل کر دیا گیا ،سرکاری افسران نے بھاری رشوت کے عوض ٹھیکیداروں کو ناقص اور غیر معیاری کام کرنے کی کھلی اجازت دی ہوئی ہے جس کی بنا پر گزشتہ روز ہونے والی پہلی ہی برسات نے شہر بھر میں کیے جانے والے ناقص کاموں اور کرپشن کا پول کھول کر رکھ دیاہے۔ ایسی ناقص صورت حال پر شہریوں نے وزیراعلیٰ سندھ و دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ غلط پلاننگ و لاپروائی کرنے والوںسمیت رشوت کے عوض چشم پوشی کرنے والے مٹیاری ضلع کے نا اہل افسران اور ناقص مٹیریل استعمال کرنے والے ٹھیکیداروں اور ان کو اجازت دینے والے افسران کے خلاف فوری طور پر تحقیقات کرواکر ان کے خلاف فوری سخت سے سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔