خضدار میں طوفانی بارش نے تباہی مچادی‘ 7افراد جاں بحق‘ کوئٹہ سے کراچی کا زمینی رابطہ منقطع

235

خضدار/کراچی/اوکاڑہ(خبرایجنسیاں+اسٹاف رپورٹر) بلوچستان کے ضلع خضدار میں طوفانی بارش نے تباہی مچا دی جس کے نتیجے میں 7افراد جاں بحق ہوگئے جب کہ کوئٹہ سے کراچی کازمینی رابطہ منقطع ہوگیا جسے 8گھنٹوں کی کوششوں کے بعد بحال کیا گیا ۔ وڈھ کے مقام پر ایک کار آبی ریلے میں بہہ گئی، کار میں 5افراد سوار تھے جس میں سے ایک بچے سمیت 2 افراد کی نعشیں نکال لی گئی ہیں جبکہ دیگر ڈوبنے والوں کی تلاش جاری ہے۔ لیویز فورس اور انتظامیہ امدادی کاموں میں مصروف ہیں جبکہ فیروز آباد میں 2 بھائی محمد عثمان ،بلال احمدسیلاب کی زد میں آکر جاں بحق ہوگئے۔ خضدار شہداد کوٹ روڈ ونگو کے مقام پرسڑک ٹریفک کے لیے بندکردی گئی ،زہری ،باغبانہ ،وڈھ،کرخ،نال ،اورناچ اور دیگر علاقوں میں نشیبی علاقے زیر آب آ گئے‘ متعدد مکانات کی دیواریں بھی مہندم ہوگئیں ‘ نشیبی علاقے زیر آب ،کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا۔ڈپٹی کمشنر خضدار کی جانب سے تمام پکنک پوائنٹس کو بند کرادیا گیا ہے۔،شدید بارش کے باعث تیغ ڈیم سمیت مختلف علاقوں میں قائم ڈیمز میں پانی کی سطح بلند ہو گئی ۔ متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ادھر کراچی میں اتوارکوبارش کے دوران کرنٹ لگنے اور دیوار گرنے کے واقعات میں 6سالہ بچے سمیت 3افراد جاں بحق ہو گئے ۔ .نیو کراچی لاسی گوٹھ میں کرنٹ لگنے سے45سالہ دین محمد ولد عمر خان جاں بحق ہو گیا ،متوفی گنے کی جوس کی مشین پر کام کررہا تھا اس دوران اسے کرنٹ لگا۔اورنگی ٹائون کی فقیر کالونی گلی نمبر 3میں رہائش پذیر 55سالہ مولابخش ولد شمبے جاں بحق ہو ا۔فقیر کالونی ہی میںبارش کے بعد گھر کی دیوار گرنے کے باعث6سالہ بلال ولد انور شدید زخمی ہوا گیاجس کو فوری پر اسپتال منتقل کردیاگیاجہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔دوسری جانب اوکاڑہ کے گائوں جوئیہ کے رہائشی 4 بچے گوگیرہ برانچ نہر میں نہاتے ہوئے ڈوب گئے ، جن میں سے 2 کو بچا لیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ شدید گرمی اور حبس کے باعث بچے میں نہانے کے لیے نہر پہنچ گئے جہاںپانی کی تیز لہروں نے بچوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ علاقہ مکینوں نے بچوں کو ڈوبتے دیکھ کر نہر میں چھلانگ لگا دی ، اس دوران دیہاتیوں نے 2بچوں کو زندہ نکال لیا جبکہ 2 بچے8 سالہ عاطف ولد شکور اور11 سالہ شکیل ولد صدی احمد ڈوب کر جاں بحق ہو گئے۔ دونوں بچوں کی نعشوں کو نہر سے نکال کر ورثاء کے حوالے کر دیا گیا۔