اسلام آباد(کامر س نیوز)ایف پی سی سی آئی کی ریجنل کمیٹی برائے صنعت کے چیئر مین عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے ملکی معیشت کے سنبھلتے ہی اقتصادی افق پر معاشی زوال کے آثار نمودار ہو نا شروع ہو گئے ہیں ۔معیشت کا رخ استحکام اور ترقی کے بجائے کمزوری کی طرف ہو رہا ہے جسے روکنے کی ضرورت ہے۔ بڑھتے ہوئے سیاسی عدم استحکام سے معیشت کو فائدہ نہیں ہو گا بلکہ مزید نقصان پہنچے گا۔ عاطف اکرام شیخ نے ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ دو سال میں معاشی استحکام اور اقتصادی ترقی کے بعد صورتحال دوبارہ خراب ہو رہی ہے۔ اس دوران قوم کو بار بار بتایا گیا کہ موجودہ حکومت کو تقریباً دیوالیہ شدہ حکومت ورثے میں ملی مگر صورتحال کو بہتر بنا دیا گیا ہے ،معیشت مستحکم بنیادوں پر کھڑی ہے، ملک مسلسل ترقی کر رہا ہے اور اب دوبارہ آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کی ضرورت نہیں پڑے گی تاہم یہ سب باتیں غلط ثابت ہوئی ہیں۔ پانچ سال قبل ایک کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی نے پاکستان کی درجہ بندی کم کر دی تھی اور دو سال قبل اسی ایجنسی نے ہماری ریٹنگ کو بڑھا دیا تھا جس نے اب پاکستان کی اقتصادی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اسی طرح آئی ایم ایف نے بھی اپنی رپورٹ میں پاکستان کی اقتصادی صورتحال پر تشویش ظاہر کی ہے کیونکہ تجارتی خسارہ ،مالی خسارہ اور قرضوں کا بوجھ بہت بڑھ گیا ہے جبکہ اگلے دوخسارے میں مزید اضافہ متوقع ہے۔ سابقہ حکومت کے مقابلے میں موجودہ حکومت کے زمانے میں زر مبادلہ کے ذخائر میں چار گنا اضافہ ہوا ہے مگر یہ اب بھی غیر ملکی قرضوں، سود اور ادائیگیوں کا توازن برقرار رکھنے کے لیے ناکافی ہیں۔انھوں نے مطالبہ کیا کہ صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔