حیدرآباد(نمائندہ جسارت)جماعت اسلامی ضلع حیدرآباد کے قائم مقام امیر عقیل خان نے عدالت کے حکم پر قائم آبی کمیشن کے انکشافات پر اظہارتشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ کے عوام کوانسانی فضلے والاپانی فراہم کرناشرمناک ہے، صوبائی حکومت ریکارڈ توڑ کرپشن کرنے میں مصروف ہے اور عوام پانی جیسی بنیادی سہولت تک سے محروم ہیں ان کے خلاف بھی JIT بننی چاہیے ۔انہوں نے کہاکہ عدالتی آبی کمیشن نے سندھ حکومت کی کرپشن ،نااہلی اور ملٹی نیشنل کمپنیوں کونوازنے کاکچاچٹھاکھول دیا ہے۔ سندھ کے عوام باربار پی پی کومنتخب کرنے کے بعدصاف پانی سے محروم ہیں اور انسانی فضلہ ملاہواپانی پینے پر مجبور ہیں، حیدرآبادکے شہری 42فیصدآلودہ پانی استعمال کررہے ہیں جبکہ صوبے کی حکمران جماعت پیپلزپارٹی کے گڑھ لاڑکانہ میں پانی کی صورتحال بدتر ین ہے، لاڑکانہ کے نام پر 92ارب روپے جاری کیے گئے تھے وہاں ان کے اپنے حلقہ انتخاب کے شہریوں کو88 فیصدمضرصحت پانی دیاجارہاہے ،یہ اپنے گڑھ میں اپنے ووٹروں کے ساتھ جانوروں سے بدترسلوک کررہے ہیں توپورے سندھ کے ساتھ ان کاسلوک اس سے زیادہ بدتر ہے ۔سندھ حکومت کی انتظامی نااہلی اور اس سے زیادہ کرپشن نے صوبے کے عوام کوبنیادی سہولتوں سے محروم کررکھا ہے اورایساپانی پینے پرمجبورہیں جوجانوروں کے لیے بھی نقصان دہ ہے ۔ واساحیدرآبادکوصاف پانی دینے کے بجائے براہ راست دریاسے فراہم کررہا ہے جس سے شہریوں کی صحت متاثرہونایقینی ہے ۔انہوں نے کہاکہ مسلسل اقتدارمیں رہنے کے باوجودپی پی نے سندھ کے عوام کوکچھ نہیں دیااور رہا سہا معیار زندگی بھی اپنی عوامی قیادت سے گرادیاہے۔ خود درآمدشدہ منرل واٹر پیتے ہیں اور غریب آدمی کے لیے فلٹرپانی بھی دستیاب نہیں ہے ۔انہوں نے کہاکہ عدالت عظمیٰ آبی کمیشن کی رپورٹ پرسندھ حکومت سے عملدرآمدکرائے اوران کے منرل واٹر کے استعمال پر پابندی عائدکرے تاکہ بہتری آسکے۔