اداروں میں تصادم ہوا تو کچھ نہیں بچے گا‘ یوسف گیلانی

165

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سابق وزیراعظم اور پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ اداروں میں تصادم ہوا تو کچھ نہیں بچے گا‘ ملک میں قبل ازوقت عام انتخابات کا کوئی امکان نہیں ہے‘ میں یہ نہیں چاہتا کہ میری طرح وزیر اعظم کو ہٹایا جائے لیکن میاں صاحب پر سنگین الزامات ہیں‘ وزیر اعظم کے استعفے پر پارٹی پالیسی سے متفق ہوں‘ میرا کرپشن کا کیس نہیں تھا‘ عدلیہ کا فیصلہ تمام فریق تسلیم کریں۔اتوارکوکراچی کے علاقے چنیسرگوٹھ میں پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی کی رہائش گاہ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ موجودہ سیاسی صورتحال میں پیپلزپارٹی سب سے زیادہ متحرک ہے‘ ہم نے عدلیہ کا احترام کیا‘ اداروں کی بقا کا خیال رکھنا چاہیے‘ میں نے اپنے کیس میں اپیل کی نہ لڑائی کی‘ اگر اداروں میں تصادم ہوا تو کچھ نہیں بچے گا۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ سے امید ہے کہ وہ بروقت فیصلے کرے گی تاکہ اداروں میں تصادم کی صورتحال پیدا نہ ہو‘ میرا کرپشن کا کیس نہیں تھا‘ ہمارے اوپر آئین کی پاسداری لازمی ہے‘ میں یہ نہیں کہتا کہ جو میرے ساتھ ہوا وہ سب کے ساتھ ہو لیکن عدلیہ کا فیصلہ بھی ماننا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاناما کیس میںعدالت عظمیٰ کے ابتدائی فیصلے پر دونوں فریقین نے مٹھائیاں بانٹی تھیں‘فیصلے ہمیشہ کسی کے حق اور کسی کے خلاف آتے ہیں‘ تصادم کی صورتحال پیدا کرنے کے بجائے عدالتوں کے فیصلے تسلیم کرنے چاہییں۔ سابق وزیر اعظم نے سعید غنی کو ضمنی انتخاب جیتنے پر مبارک باد بھی دی۔ اس موقع پر سعید غنی نے کہا کہ پی ایس 114کے انتخاب میں مجھ پر جو ایم کیوایم کی جانب سے دھاندلی کا الزام لگایا گیا ہے وہ غلط ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے اتوارکو وزیراعلیٰ ہاؤس میں ملاقات کی۔ اس موقع پر دونوں رہنماؤں کے مابین ملک کی سیاسی صورتحال، سرائیکی پٹی اور پیپلز پارٹی کے تنظیمی امور، پنجاب میں پارٹی مستحکم کے علاوہ باہمی دلچسپی کے دیگر معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔