اسلام آباد (این این آئی)تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری نے سینیٹر شبلی فراز کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ سازش تلاش کرنے والے پہلے جے آئی ٹی رپورٹ پڑھ لیں ٗ ہلٹن میٹل کے لیے سرمایہ پاکستان سے گیا،حکومت میں آئے تو اچانک اثاثے بڑھ گئے،پرانی قانونی ٹیم کے انکار کے بعد شریف فیملی نئے وکیل ڈھونڈ رہی ہے ٗ شریف فیملی کا دفاع کرنے والے پہلے پاکستان کے وفادار بنیں۔ انہوںنے کہاکہ عدالت کوبتایاگیاکہ 2005ء میں عزیزیہ مل فروخت کی گئی جس کی رقم 63.1 ملین سعودی ریال بنی جو حسین نواز کو ملی جبکہ عزیزیہ مل میں دیگر شراکت داروں کو کچھ بھی نہیں ملا۔جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ حسن نواز13 کمپنیوں کے مالک ہیں جن میں سے 9 کمپنیاں نقصان میں ہیں اور ان نقصان زدہ کمپنیوں کو عرب امارات میں واقع ایف زیڈ ای کیپیٹل نامی کمپنی سے پیسے بھیجے جارہے ہیں جس کے چیئرمین نوازشریف ہیں۔ نوازشریف نے1990ء میں جب اقتدار سنبھالا تو اس وقت ان کے اثاثے 7.53 ملین تھے جو بعد میں 32.15 ملین تک جاپہنچے سوال یہ ہے کہ شریف برادران جب بھی اقتدار میں آئے ان کا کاروبار کئی گنا کیسے بڑھ جاتا ہے۔ اب حقیقت سب کے سامنے آچکی ہے،آئندہ ہفتے میں حکومتی جماعت کو بھی پتہ چل جائے گا کہ کسی ایک شخصیت کی اندھی پوجا کے بجائے قیادت کو تبدیل کرنا ہی ان کے مستقبل کے لیے بہتر ہوگا۔مسلم لیگ نون کے سمجھدارلوگ استعفے کی بات کرناشروع ہوگئے ہیںیقین ہے مسلم لیگ نون خود کونوازشریف سے فاصلے پررکھے گی۔ملک کے وسائل کو بے دردی سے لوٹا جارہا ہے،عدالت عظمیٰ کے فیصلے پر مسلم لیگ نون کے وزرا نے مٹھائیاں بانٹیں اور اب جے آئی ٹی کے خلاف سازشیں کی جارہی ہیں۔