بدین (نمائندہ جسارت)بدین ضلع کے 245 ٹی ایم جی کمپیوٹر اسٹاف نے 10ماہ کی تنخواہ نہ ملنے کے خلاف بدین پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کیا، افسران پر تنخواہ ہڑپ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ہماری ہر ماہ آنے والی تنخواہ انتظامیہ ہڑپ کرلیتی ہے۔ دوسری جانب ٹی ایم جی کے ڈائریکٹر ثمر شاہ بھی ہمیں دھمکیاں دے رہے ہیں کہ اب تنخواہ اوپر سے بند ہے اس لیے ہم تنخواہ کی ادائیگی نہیں کرسکتے۔ بدین ضلع کے میل اور فیمیل اسٹاف رجب علی میمن،ایاز لطیف،آدم چنا،شمائلہ خاصخیلی،رقیہ اورصائمہ و دیگر نے بدین پریس کلب پر احتجاج کرنے کے بعد میڈیا کو بتایا کہ انتظامیہ ہماری تنخواہ سے اب بدین شہر میں بلیس اسکول کا آغاز کردیا ہے اس لیے ہماری تنخواہ بلیس اسکول کے اسٹاف کو دی جا رہی ہیجبکہ ہماری تنخواہ روک دی گئی جس کی وجہ سے ہم فاقہ کشی والی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، ہم عرصہ دراز سے سرکاری اسکولز اور کالج میں کمپیوٹر کی جدید تعلیم دے رہے ہیں، ان بچوں کو جوکہ بھاری فیس ادا کرنے کے قابل نہیں تھے، اب ہماری تنخواہ بند کرکے لاکھوں بچوں کو جدید تعلیم سے محروم کرنے کی سازش کی جارہی ہے اور غریب بچوں کے ساتھ ناانصافی اور ظلم کیا جارہا ہے۔ انہوں نے پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری،چیف جسٹس سپریم کورٹ،وزیر اعلیٰ سندھ ،وزیر تعلیم سندھ و دیگر اعلیٰ افسران سے مطالبہ کیا ہے کہ ہماری بقایا تنخواہ بروقت ادا کی جائے اور کرپٹ افسران کے خلاف قانونی کارروائی کرکے ہمارے ساتھ انصاف کیا جائے۔