کراچی(اسٹاف رپورٹر) او آئی سی سی آئی کی جانب سے جون 2017ء میں منعقد کیے گئے سیکورٹی سروے میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے ملک میں سیکورٹی کے بہتر ماحول پر اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے۔یہ سروے 2015ء سے ہر سال کیا جارہا ہے۔ یہ سروے2013ء میں کراچی آپریشن کے آغاز کے بعد سے ملک بھر سیکورٹی کی بہتر صورتِ حال پر غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔ 2017ء کے سیکورٹی سروے کے شرکاء کے مطابق مجموعی طور پر اسٹریٹ کرائمزجیسے موبائل اور نقدی چھیننے میں 69فیصد کمی جبکہ بڑے جرائم جیسے گاڑی چھیننے میں 90فیصد تک کمی آئی ہے۔ سروے کے مطابق2016ء کے مقابلے میں اغواء برائے تاوان اور بھتہ جیسے سنگین جرائم میں لاہور، بقیہ پنجاب، خیبر پختونخواہ اور کراچی میں بالترتیب 93,94 اور92فیصد تک کمی آئی ہے۔ اوآئی سی سی آئی کے ممبران نے سروے میں سیکورٹی معاملات پر اپنے عملے کے واضح اعتماد اور سکون کا اظہار کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق کام کرنے والا عملہ اب گھر اور دفتر آنے جانے میں زیاداطمینان محسوس کرتا ہے۔ اوآئی سی سی آئی کے تازہ ترین سروے میں سب سے اہم ترین بات یہ سامنے آئی ہے کہ گذشتہ ایک سال میں غیر ملکی کاروباری افراد کی ایک بہت بڑی تعداد پاکستان آئی ہے اور زیادہ تر کاروباری میٹنگز اب پاکستان میں منعقد کی جارہی ہیںجو کہ2013ء میں سیکورٹی کی ابتر صورتِ حال کی وجہ سے ملک سے باہر منعقد کی جارہی تھیں۔یہ ایک مضبوط اشارہ ہے کہ پاکستان سیکورٹی کے حوالے سے اب ایک محفوظ جگہ ہے اور غیر ملکی کاروباری افراد کو ان کے سفارتخانوں اور ٹریول سیکورٹی ایجنسیز کی جانب سے پاکستان کے دورے کے لیے سفری اجازت دی جا رہی ہے۔سروے کے 62فیصد ارکان نے رپورٹ کیا ہے کہ گذشتہ سال کے مقابلے میں غیر ملکی سیاحوں کی بڑی تعداد نے پاکستان کا دورہ کیا ہے۔اوآ ئی سی سی آئی ممبران اور سیاحوں کی بڑی تعداد کا تعلق یورپ اور برطانیہ سمیت مشرقِ وسطیٰ، چین، سنگاپور، امریکا اور جاپان سے تھا۔اوآئی سی سی آئی کے حالیہ سروے پر تبصرہ کرتے ہوئے اوآئی سی سی آئی کے صدر خالد منصور نے کہا کہــ2017ء کا سروے ایک بار پھر اس امر کی تصدیق کرتا ہے کہ پاکستان میں تمام اہم کاروباری اداروں کے لیے خطرات اور سیکورٹی خدشات میں کافی کمی آئی ہے۔ سیکورٹی کے ماحول میں نہ صرف سروے کے شرکاء بلکہ غیر ملکی سرمایہ کاروں اوران کے گاہکوں، سپلائرز اور ملازمین کے لیے بھی بہتری آئی ہے۔اوآئی سی سی آئی کا 2017ء کا سیکورٹی سروے ملک بھر خصوصاً کراچی میں گذشتہ سال اور اگست 2013ء کے بعد سے بہتر سیکورٹی ماحول کی عکاسی کرتا ہے ۔سیکورٹی سروے میں شرکاء نے کراچی کے سیکورٹی ماحول پر بالخصوص اعتماد کا اظہار کیا جو کہ اگست 2013ء کے مقابلے میں بہت بہتر ہوا ہے۔ شرکاء کے مطابق ان کے کاروبار کو درپیش سیکورٹی خدشات میں نمایاں کمی آئی ہے جس میں کراچی کو 89فیصد مثبت، لاہور 85فیصد مثبت اور بقیہ پنجاب کو 82فیصد مثبت قرار دیا گیا۔ سروے کے جواب دہندگان کی اکثریت کو یقین تھا کہ کاروبار کو لاحق عام خطرات میں جون 2016ء کے سروے کے برعکس خاطر خواہ کمی آئی ہے۔خالد منصور نے مزید کہا کہ مجموعی طور پر اوآئی سی سی آئی کے 2017ء سیکورٹی سروے میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے سیکورٹی کے ماحول کو بہتربنانے اورلاء اینڈ آرڈر کے چیلنجوں سے نمٹنے اور براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے پاکستان کو ایک محفوظ ملک بنانے کے لیے حکومت کے عملی اقدامات اور سیکورٹی ایجنسیز کی تعریف کی گئی ہے۔ سروے میں حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اپنی توجہ سیکورٹی کو مزید بہتر بنانے، لاء اینڈ آرڈر کو بین الاقوامی معیار کے برابر لانے اور سی پیک میں براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کو فروغ دینے پر مرکوز رکھے۔او آئی سی سی آئی 200غیر ملکی سرمایہ کار کمپنیوں کی نمائندہ تنظیم ہے جوکہ ملک کے مجموعی ٹیکس محصولات کا تقریباً ایک تہائی دیتے ہیں۔ممبران نے گذشتہ سال تقریباً 2.2ارب ڈالر کی نئی سرمایہ کاری ، دس لاکھ لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے علاوہ سی ایس آر اقدامات کے ذریعے کمیونٹی کی سماجی اور معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔