پسند ناپسند پر ٹیمیں بنائیں جائینگی تو نتائج مایوس کن ہی آئیں گے‘ عمران بٹ

91

لاہور(اسٹاف رپورٹر) پاکستان ہاکی ٹیم کے سینئر گول کیپر عمران بٹ نے کہا ہے کہ قومی ٹیم کو جب بھی میری ضرورت ہوگی میری خدمات حاضر ہیں، ہاکی ورلڈ لیگ سے 3 ماہ قبل جن خدشات کا ذکر کیا تھا وہ درست ثابت ہوئے ، پسند نا پسند پر ٹیمیں بنائیں جائیں گی تو نتائجمایوس کن ہی آئیں گے۔ خصوصی گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے کاموں پر کبھی کوئی تنقید نہیں کی اور نہ ہی کوچنگ اسٹاف کے بارے میں کچھ کہنا چاہتا ہوں یہ فیڈریشن کا معاملہ ہے۔ ایسی باتیں منظر عام پر ہیں کہ ٹیم مینجمنٹ میں تبدیلی ہونے جا رہی ہے جس کے اعلان کے بعد اپنے مستقبل کا فیصلہ کرونگا۔ عمران بٹ کا کہنا تھا کہ ہاکی ورلڈ لیگ میں 28 گول ہونا مایوس کن ہے، میرے 8 سالہ کیرئر میں کبھی کسی ٹورنامنٹ میں مجھے اتنے گول نہیں ہوئے۔ ایک سوال کے جواب میں عمران بٹ کا کہنا تھا کہ سینئر کھلاڑیوں کی ابھی قومی ٹیم کو اشد ضرورت ہے۔ مجھے فخر ہے کہ گذشتہ چیمپیئنز ٹرافی میں میری کارکردگی کی بنا پر پاکستان ٹیم نے ٹورنامنٹ کا فائنل کھیلا تھا اب بھی تیاری اور اپنی فٹنس پر توجہ دے رہا ہوں۔ فیڈریشن جب بھی مجھے موقع دے گی اپنی بھرپور صلاحیتوں کا مظاہرہ کرونگا۔ ان کا کہنا تھا کہ سینئر کھلاڑی اگر ہاکی ورلڈ لیگ ٹورنامنٹ کے اسکواڈ میں شامل کیے جاتے تو پاکستان ٹیم ٹاپ4 میں آسانی کے ساتھ آ سکتی تھی، پسند نا پسند کو ختم کر کے پاکستان میں ہاکی لیگ کا آغاز کرنا وقت کی اشد ضرورت ہے جس میں صوبوں کے ساتھ ڈیپارٹمنٹل ٹیمیں شامل کی جائیں۔ عمران بٹ کا کہنا تھا کہ پاکستان ہاکی چلتی رہے گی یہ ختم نہیں ہوگی تاہم اچھی پوزیشن اور ماضی کے اعزازات حاصل کرنے کے لیے گراس روٹ لیول پر کام کرنے ضرورت ہے۔ ٹیم مینجمنٹ میں تبدیلی کرنا یا نہ کرنا میرا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے یہ فیڈریشن کا معاملہ ہے۔ میرا کام محنت کر کے اچھا پرفارم کرنا ہے، ابھی چند سال مزید پاکستان ہاکی ٹیم کی نمائندگی کر سکتا ہوں۔