اسپاٹ فکسنگ کیس‘ کرکٹر شرجیل خان کے کیس کی زبانی بحث مکمل‘ سماعت 29جولائی تک ملتوی

181

لاہور (جسارت نیوز ) اسپاٹ فکسنگ کیس میں ملوث کرکٹر شرجیل خان کے کیس کی زبانی بحث مکمل ہوگئی اور سماعت 29جولائی تک ملتوی کردی گئی ۔آئندہ سماعت پر دونوں فریقین اینٹی کرپشن ٹربیونل کے روبرو تحریری بحث جمع کروائیں گے ۔ گزشتہ روز جسٹس (ر) اصغر حیدر کی سربراہی میں اینٹی کرپشن ٹربیونل نے شرجیل خان کے کیس کی سماعت کی تو شرجیل خان کے وکیل شیگان اور پی سی بی کے وکیل تفضل رضوی نے زبانی بحث کی،اب دونوں فریقین 29 جولائی کو تحریری بحث جمع کروائیں گے اور اس کے بعد ٹربیونل کیس کا فیصلہ کرے گا، اسپاٹ فکسنگ کیس میں معطل کرکٹر شرجیل خان کے کیس کی ٹربیونل میں سماعت مکمل ہوگئی، فریقین نے حتمی دلائل پیش کیے، 29 جولائی کو ہونے والی سماعت میں بھی فریقین تحریری دلائل جمع کروائیں گے جس کے 30 دن بعد ٹربیونل اپنا فیصلہ سنائے گا۔شرجیل خان کے وکیل شیغان اعجاز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مطمئن ہیں کہ ہم نے بہتر دلائل دیئے، پی سی بی کے وکلاء سے کوئی شکایت نہیں ، ہم نے شہادتوں سے ثابت کردیا کہ ہمارا کیس مضبوط ہے۔ انہوں نے کہا کہ رونی فلینگن، سلمان نصیر اور عمر امین نے کرنل (ر) اعظم کا بیان پڑھنے کے بعد ٹربیونل میں اپنے بیانات ریکارڈ کروائے جبکہ برطانوی ایجنسی کے نمائندہ اینڈریو افگریو نے رونی فلینگن کا بیان دیکھنے کے بعد ہی اپنا بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد یونائیٹڈ کے کوچ ڈین جونز نے کہا تھا کہ اہم بات یہ ہے کہ اسٹرائیک ریٹ بہتر تھا تو کیا غیر ضروری شاٹ کھیلنے کی ضرورت تھی۔ شیغان اعجاز نے کہا کہ ہم یہ تسلیم کر چکے ہیں کہ بکی کے رابطے پر شرجیل خان پی سی بی حکام کو آگاہ کرنے میں ناکام رہے، فیصلہ آنے کے بعد پتا چلے گا کہ کون سا فریق چیلنج کرتا ہے۔پی سی بی کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے کہا کہ کارروائی اختتام پذیر ہوگئی ہے اور ٹریبونل نے فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے فریقین کو تحریری دلائل 29 جولائی تک جمع کروانے کی ہدایت کی ہے جس کے 30 دن بعد ٹریبونل اپنا فیصلہ سنائے گا۔ انہوں نے کہا کہ فیصلہ حقائق پر مبنی ہو گا اور ہمارے حق میں آئے گا، ٹریبونل میں یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ 2 ڈاٹ بالز میرٹ پر نہیں کھیلی گئیں اور پلاننگ کے تحت کھیلی گئیں۔ ناصر جمشید پر ابھی تو عدم تعاون کا الزام لگا ہے، اس کے بعد فکسنگ الزامات پر بھی کارروائی ہو گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ناصر جمشید کے خلاف پی سی بی اینٹی کرپشن ٹربیونل سے عدم تعاون کے الزامات ہیں۔ ،ابھی تک وہ ٹربیونل کے سامنے پیش نہیں ہوئے اور جب پیش ہوں گے تو ان پر اضافی الزامات لگائے جاسکتے ہیں ۔ناصر جمشید کے وکیل سے پوچھیں کہ لندن کی کرائم ایجنسی نے ناصر جمشید سے کس قسم کی تفتیش کی ہے ۔ پی سی بی کے ناصر جمشید پر الزامات مضحکہ خیز ہیں ،وکیل ناصر جمشید لاہورکرکٹر ناصر جمشید کے وکیل حسن وڑائچ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی سی بی کے ناصر جمشید پر الزامات مضحکہ خیز ہیں، پی سی بی کے پاس یوسف اور مارک کا کوئی ریکارڈ بیان نہیں ہے ،تمام کاروائی پی سی بی کی مرضی کے مطابق ہورہی ہے ،ہمیں معلوم ہے کہ اس انکوائری کا کیا نتیجہ نکلنا ہے ،پی سی بی کو چیلنج ہے تمام شواہد میڈیا پر لیکر آئیں جبکہ ناصر جمشید پر کرپشن کاکوئی الزام نہیں ہے اور ہم پر اسپاٹ فکسنگ کا کوئی الزام نہیں ، وقت آنے پر یوسف ‘مارک اور جیمز کو بھی بلائیں گے۔