افغانستان‘ شہری ہلاکتوں میں ریکارڈ اضافہ

157

کابل (انٹرنیشنل ڈیسک) اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ افغانستان میں سال رواں کے پہلے نصف حصے میں 1650 سے زائد عام شہری ہلاک اور 3500 سے زائد زخمی ہوئے ۔ ششماہی بنیادوں پر افغانستان میں شہری ہلاکتوں کی تعداد کا یہ ایک نیا ریکارڈ ہے ۔ پیر کے روز نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن یو این اے ایم اے کی طرف سے بتایا گیا کہ اس سال یکم جنوری سے 30 جون تک اس ملک میں جو کل 1662 عام شہری مارے گئے ، ان میں سے 20 فیصد صرف ریاستی دارالحکومت کابل میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں ہلاک ہوئے ۔ افغانستان میں اقوام متحدہ کے اس امدادی مشن کی طرف سے افغان خانہ جنگی کے دوران شہری ہلاکتوں کی تعداد کا 2009ء سے اب تک باقاعدہ ریکارڈ رکھا جا رہا ہے ۔ اس ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق عشروں سے خانہ جنگی اور بدامنی کے شکار اس ملک میں صرف گزشتہ ششماہی کے دوران جتنے بھی عام شہری مارے گئے ، ان کی بہت بڑی اکثریت کی موت کی وجہ حکومت مخالف عسکری قوتیں اور شدت پسند تنظیمیں بنیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق اس سال جنوری سے جون تک افغانستان میں جتنے بھی عام شہری مختلف حملوں میں مارے گئے ، ان کی مجموعی تعداد گزشتہ برس کی پہلی ششماہی کے دوران شہری ہلاکتوں کی تعداد کے مقابلے میں 15 فیصد زیادہ رہی۔