اسلام آباد ( میاں منیر احمد) دفتر خارجہ میں اہم دستاویزات کی لیکج روکنے کے لیے دفتر خارجہ کے تمام ملازمین پر سمارٹ فون پانے ساتھ لانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے یہ حکم نامہ وزیر اعظم کے متحدہ عرب امارات کو لکھے جانے والے خط کے منظر عام پر آنے کے بعد عائد کی گئی ہے اس خط کے منظر عام پر آنے پر حکومت کی سبکی ہوئی تھی اور سفارتی معاملات بھی متاثر ہوئے تھے اس صورت حال کے پیدا ہوجانے کے بعد حکومت نے فیصلہ کیا ہے اور اس فیصلے کا اطلاق آج سے ہی ہوگا اور آج دفتر خارجہ میں آنے والے ہر ملازم کی سخت تلاشی لی جائے گی اور فون برآمد ہونے کی صورت میں اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔ڈائریکٹر جنرل ہیڈ کوارٹر اینڈ فنانس احمر اسماعیل کے دستخطوں سے یہ سرکلر جاری کردیا گیا ہے ۔ذرائع نے بتایا ہے کہ دفتر خارجہ میں اس حوالے سے ایک طویل مساورتی نشست ہوئی جس میں دفتر خارجہ کے تمام سینئر افسر ان شریک ہوئے اور مشاورت کے بعد وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے متحدہ عرب امارات کو لکھے جانے والے خط کی کاپی منظر عام پر آجانے کے بعد دفتر خارجہ میں کام کرنے والے تمام ملازمین پر سمارٹ فون اپنے ساتھ لانے پر پابندی عائد کردی گئی ہے اور کسی ملازم کو ایسا فون یا کیمرے والا فون اپنے ساتھ دفتر لانے کی اجازت نہیں ہوگی۔