سرینگر؍نئی دہلی (اے پی پی)کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق پولیس ا ہلکاروںنے میرواعظ عمر فاروق کو اس وقت گرفتار کرلیا جب وہ اپنے ماموں طارق احمد بچھ کی نماز جنازہ میں شرکت کیلیے سرینگر کے علاقے نگین میں اپنی رہائش گاہ سے باہر نکلے، وہ گزشتہ3 ہفتوں سے گھر میں نظر بند ہیں۔پولیس افسروں سے جنازے میں شرکت کی درخواست کرنے کے باوجود ان کی بات نہ سنی گئی اور وہ جیسے ہی نماز جنازہ میں شرکت کیلیے گھر سے باہر نکلے انہیں گرفتار کرلیا گیا۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تنازع کشمیر کے حل میں مزید تاخیر خطرناک پیچیدگیوں کا باعث بن سکتی ہے اور اس مسئلے کی وجہ سے خطے کی صورتحال تیزی سے تباہ کن بنتی جا رہی ہے، بھارت اور پاکستان کے ایٹمی طاقت بن جانے کے بعد تنازع کشمیر کی سنگینی میں اضافہ ہوا ہے لیکن چین کے اس میں ہاتھ ڈالنے سے حالات نے اور زیادہ پیچیدہ رُخ اختیارکرلیاہے اور یہ صورتحال ایک بڑی تباہی کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتی ہے،ریاست کے اندر جو آتش فشانی فضا تیار ہورہی ہے اس کو محض دیا سلائی دکھانے کی دیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھارت اور پاکستان کے حکمرانوں کے لیے ایک کڑا امتحان ہے اور وہ تدّبر اور ہوشمندی کا مظاہرہ کرکے ایک نئی تاریخ رقم کرسکتے ہیں اور ان کی لاپرواہی کو تاریخ معاف نہیں کرے گی۔دوسری جانب جامع مسجد نئی دہلی کے شاہی امام سید احمد بخاری نے بھارتی وزیر داخلہ کے نام ایک خط میںوادی کشمیرمیں قیام امن کیلیے فوری اور موثر اقدامات کرنے پر زوردیتے ہوئے کہاکہ کشمیر کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے، کشمیر میں دن بدن صورتحال ابتر ہورہی ہے جس کی وجہ سے بھارت اور پاکستان کے درمیان تعلقات پر منفی اثرات مر تب ہورہے ہیں، کشمیرمیں عام شہری خوف و دہشت میں مبتلاہے اور وہ خود کوبے بس محسوس کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کیلیے کشمیر وادی ایک وقت کرہ ارض پرجنت ہوا کرتی تھی ،لیکن آج یہ مذبح خانے میں تبدیل ہوگئی ہے۔ انہوں نے بھارتی حکومت پر زوردیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلیے پاکستان کے ساتھ مذاکرات میںپہل کرے ۔ فوجی طاقت ، ظلم و تشدداور جنگی مہمات سے مسئلہ کشمیر کا حل تلاش نہیں کیاجاسکتا،مسائل کو صرف اور صرف مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیا جاسکتا ہے جوکہ دونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔