نیشنل لیبر فیڈریشن سندھ کی مجلس عاملہ کا اجلاس

151

حیدرآباد(نمائندہ جسارت)نیشنل لیبر فیڈریشن سندھ کی مجلس عاملہ کا اجلاس سید نظام الدین شاہ کی زیر صدارت صوبائی دفتر میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں متفقہ قرارداد یں منظور کی گئیں۔آج کا یہ اجلاس صوبہ میں کم از کم اجرت 15 ہزار روپے میں اضافہ کی سفارش کرتا ہے چونکہ غریب محنت کش اس شدید مہنگائی میں ظلم کی چکی میں پس رہاہے مالکان اور پرائیویٹ ادارے کم از کم اجرتوں پر ورکروں کو بھرتی کرتے ہیں اور ان کی مجبوریوں سے فائدہ اٹھا رہے ہیں جبکہ حکومت کا کم از کم تنخواہ کا نوٹیفکیشن بھی جاری نہیں ہوا ہے اسے جاری کیا جائے او ر جو مالکان اجرتوں کے قانون پر عمل درآمد نہیں کررہے ہیں ان پر سخت ایکشن لیا جائے اس کے لیے لیبر ڈپارٹمنٹ کے افسران جو کہ خاموش تماشاہی بنے ہوئے ہیں اور مالکان کے مفاد کے لیے کام کرتے ہیں ان کو سختی کے ساتھ پابند کیا جائے کہ وہ اس حکم پر عمل کروائیں۔ اجلا س مطالبہ کرتا ہے کہ ایڈیشنل ڈائریکٹر لیبر ، ڈائریکٹر لیبر حیدرآباد ریجن حیدرآباد کا مستقل تقرر کیا جائے ورکرز ویلفیئر بورڈ کی اسکیموں سے فلفور عائد غیر قانونی پابندی کو ختم کیا جائے ،جہیز گرانٹ، اسکالر شپ اور ایجوکیشن اسکیم کو فوری طور پر شروع کیا جائے لیبر کالونیاں جہاں پر تعمیر ہو چکی ہیں اور ان پر نا جائز قبضہ ہے اس کو فلفور ختم کراکے محنت کشوں کو قبضہ دیا جائے اور واضح پالیسی مرتب کی جائے تا کہ لیبر کالونیوں پر سے غیر قانونی قبضہ ختم ہواورحقداروں کو ان کا حق صحیح طریقے سے مل سکے۔ اسی طرح محنت کشوں کو علاج کی سہولت نہ ہونے کے برابر ہے کروڑوں روپے کا بجٹ کمشنر سوشل سیکورٹی اور اس کے افسران جعلی اور بوکس ادویات کی خریداری میں ختم کر رہے ہیں یہ ہی وجہ ہے کہ محنت کشوں کو علاج کی سہولت نہ ہونے کے برابر ہے۔ حیدرآباد کا اسپتال کا عملہ ڈاکٹرز گھر بیٹھے تنخواہ وصول کر رہے ہیں ،ایمبولینس گھروں میں استعمال ہو رہی ہیں، لیڈی ڈاکٹرز سفارشوں کی بنیادوں پر بغیر ڈیوٹی کے تنخواہ لیتی ہیں، اسپتال کی صفائی نہ ہونے کے برابر ہے، صحت مند محنت کش بھی اسپتال میں جا کر بیمار ہو رہے ہیں لیکن کمشنر سوشل سیکورٹی اور دیگر افسران کوئی توجہ نہیں دے رہے ہیں اور صرف اپنے بڑوں کو خوش کرنے میں لگے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے اسپتالوں کا حشر خراب ہو رہا ہے۔ نیشنل لیبر فیڈڑیشن متنبہ کرتی ہے کہ کمشنر علاج معالجے کی ذمے داریوں اور اسپتالوں کا دورہ کریں اور لیبر فیڈریشن کے رہنائوں کو دعوت دیں تا کہ انہیں حالات کی سنگینیوں سے آگاہ کیا جائے،صوبائی وزیر محنت ،سیکرٹری محنت اس کیلیے صوبہ کی بڑی لیبر فیڈریشنوں کے رہنمائوں سے ملاقات کریں اور محنت کشوں کی فلاح و بہبود کے لیے بہتر حکمت عملی اپنائی جائے تا کہ مزدوروں کو زیادہ سے زیادہ ان کا حق دیا جائے بصورت دیگر صوبے کے محنت کش صوبائی وزیرمحنت ، سیکرٹری لیبر، ڈائریکٹر لیبر سندھ ، کمشنر سوشل سیکورٹی ، سیکرٹری ورکرز ویلفیئر بورڈ کی مزدور دشمن اقدامات پر ان کا گھیرائو کرنے پر مجبور ہوںگے۔ اجلاس میں EOBIریجنل ہیڈحیدرآباد ،کراچی اور سکھر کے نا مناسب اقدامات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کرتے ہیں کہ بالخصوص ریجنل ہیڈ حیدرآباد اپنا رویہ درست کرے چونکہ یہ ادارہ غریب محنت کشوں کو پنشن دینے کے لیے قائم کیا گیا ہے افسران اپنے نا جائز مراعات اور بھاری تنخواہیں اور غیر قانونی کرپشن کے ذریعے اس اہم اور مقدس ادارے کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیںجو کہ نیشنل لیبر فیڈرشن پاکستان ہر گز ہر گزایسا نہیں ہونے دے گی لہٰذا ریجنل ہیڈ ورکرز کو پنشن کے حصول میں آسانیاں پیدا کرے تا کہ غریب محنت کشوں کی زندگی کے آخری ایام کچھ سکون کے ساتھ گزار سکیں ورنہ ان غریبوں کی آہیں اور بد دعائیں انہیں جینے نہیں دے گی۔