پشاور‘ ایف سی کی گاڑی پر خودکش حملہ‘ میجر سمیت 3اہلکار شہید

162

کوئٹہ/اسلام آباد/پشاور(نمائندہ جسارت +آئی این پی+اے پی پی) پشاور کے علاقہ حیات آباد میں باغ ناران کے قریب خودکش دھماکے میں فرنٹیئر کور (ایف سی) کے میجر جمال سمیت 3اہلکار جاں بحق جبکہ 4 اہلکاروں سمیت 11افراد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو فوری طبی امداد کے لیے حیات آباد میڈیکل اسپتال اور سی ایم ایج پشاور منتقل کیاگیا، چمن پاک افغان سرحد پر تالاب پوسٹ کے قریب دھماکے میں فرنٹیئرکور کا ایک اہلکار شہید، وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کا اظہار افسوس،واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔ تفصیلات کے مطابق پشاور کے علاقہ حیات آباد میں باغ ناران کے قریب خودکش دھماکے میں فرنٹیئر کور (ایف سی) کے میجر جمال سمیت 3اہلکار جاں بحق جبکہ 4 اہلکاروں سمیت 11افراد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو فوری طبی امداد کے لیے حیات آباد میڈیکل اسپتال اور سی ایم ایچ پشاور منتقل کیاگیا،دھماکے کے فوری بعد سیکورٹی اہلکاروں نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے کر تحقیقات شروع کردیں۔ پولیس کے مطابق خودکش حملہ آور موٹرسائیکل پر سوار تھا خودکش حملہ آور نے اپنی موٹرسائیکل گاڑی سے ٹکرادی۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق دھماکے میں 10تا 12کلوگرام بارودی مواد استعمال کیا گیا۔ خودکش حملہ آور نے خودکش جیکٹ بھی پہنی ہوئی تھی۔ دھماکے کے حوالے سے مزید تحقیقات جاری ہیں۔ فوج کے محکمہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق پشاور کے علاقے حیات آباد میں معمول کے گشت کے دوران ایف سی کی گاڑی کو موٹر سائیکل سوار خود کش بمبار نے نشانہ بنایا۔ شہید میجر جمال شیران کی نماز جنازہ پشاور گیریژن میں ادا کرد ی گئی جس کے بعد ان کی جسد خاکی آبائی گائوں روانہ کردی جائے گی جہاں شہیدکو فوجی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیاجائے گا۔ نماز جنازہ میں فوجی وسول افسران نے بھی شرکت کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق نمازجنازہ میں کور کمانڈر پشاور، گورنر، وزیراعلی خیبرپختونخوا نے بھی شرکت کی۔ دوسری جانب وزیراعظم محمد نواز شریف نے گاڑی پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ دوسری جانب افغان سرحد سے ملحقہ قلعہ عبداللہ میں بارودی مواد پھٹنے سے ایک ایف سی اہلکار شہید ہوگیا۔ ایف سی حکام کے مطابق پاک افغان سرحدی ضلع قلعہ عبداللہ کے علاقے چمن میں روغانی کے قریب واقع ایف سی کی چیک پوسٹ پر تعینات اہلکار ہمت اللہ کو زمین میں دفن کی ہوئی ایک مشکوک چیز ملی جسے چیک کرتے ہوئے زوردار دھماکا ہوا۔ دھماکے کے نتیجے میں ایف سی اہلکار موقع پر ہی شہید ہوگئے۔ شہید اہلکار کا تعلق خضدار سے بتایا جاتا ہے۔ ایف سی حکام نے موقع پر پہنچ کر واقعہ کی تحقیقات شروع کردی۔ادھروزیر اعظم نے حکام کو ہدایت کی کہ مرتکب عناصر کا سراغ لگا کر انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ وزیراعظم نے کہاکہ اس قسم کے عناصر رحم کے مستحق نہیں اور انتہا پسندی و دہشت گردی کے خلاف پوری قوم کے متفقہ عزم کے پیش نظر وہ جلد اپنے انجام کو پہنچیں گے۔ انہوں نے صوبائی حکومت کو بھی ہدایت کی کہ زخمیوں کو ہر ممکنہ بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔ وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیر داخلہ چودھری نثار نے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور قیمتی جانوں کے نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ انہوں نے قربانیوں کو خراج عقیدت بھی پیش کرتے ہوئے واقعے کی رپورٹ بھی طلب کرلی ہے۔